کراچی ۔2 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) سری لنکائی کرکٹ ٹیم کی جانب سے کراچی میں 10سال بعد پہلا ونڈے میچ کھیلے جانے کے بعد چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) احسان مانی نے پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے لیے دنیائے کرکٹ سے پاکستان آ کر مزید میچز کھیلنے کی درخواست کی۔ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان سیریز کے دوسرے ونڈے میچ کے ذریعے کراچی میں 10سال بعد بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی ہوئی ہے اور پاکستان نے مہمان ٹیم کو 67 رنز سے شکست دے کر شہر قائد میں کرکٹ کی واپسی کو یادگار بنایا ۔2009 میں پاکستان کے دورے پر آئی سری لنکن ٹیم پر لاہور میں کیے گئے دہشت گرد حملے میں متعدد سری لنکن کھلاڑی زخمی اور 8 مقامی افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ متعدد دشواریوں کے باوجود پاکستان کرکٹ بورڈ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کے انعقاد میں کامیاب رہا اور سری لنکائی ٹیم کو سربراہ مملکت کے سطح کی سیکیورٹی کی فراہمی کا وعدہ کر کے دورے کو یقینی بنایا۔ سری لنکن ٹیم دورہ پاکستان میں ونڈے سیریز کے بعد لاہور میں 3 ٹی20 میچز بھی کھیلے گی اور 9 اکتوبر تک ملک میں قیام کرے گی جہاں گزشتہ ایک دہے کے دوران یہ کسی بھی بیرونی ٹیم کا پاکستان میں سب سے طویل قیام ہو گا۔چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ ہم متحدہ عرب امارات جیسے تیسرے مقامات پر کھیلنے کے بجائے پاکستان میں مزید ٹیموں کی واپسی کے خواہاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ خوش آئند امر یہ ہے کہ کرکٹ کا کھیل دہشت گردی کو شکست دینے میں کامیاب رہا، سب سے اہم چیز کھلاڑیوں کی حفاظت اور سیکیورٹی ہے جس پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔سری لنکا کے ٹیلی کمیونیکیشنز، بیرون ملک ملازمت اور کھیلوں کے وزیر ہرن فرنانڈو نے کہا کہ یہ سیریز علاقائی تعاون کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے، کرکٹ اب پوری دنیا کا کھیل بن چکا ہے، یہ صرف مسابقت کا معاملہ نہیں بلکہ اس کا مقصد پڑوسی ملکوں کے درمیان یکجہتی کا اظہار بھی ہے۔ فرنانڈو نے پاکستان کی جانب سے شاندار سیکیورٹی کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی عہدیداروںکی تعداد کے ساتھ جس طرح سے انہوں نے ہمارا خیال رکھا، یہ سب دیکھ کر بہت حیرت ہوئی۔ سری لنکن وزیر نے کہا کہ زندگی کو چلتے رہنا چاہیے، کھیلوں کو رکنا نہیں چاہیے، میرا ماننا ہے کہ دیگر ملکوں کی ٹیمیں بھی پاکستان کا ضرور دورہ کریں گی۔