ذات پات کی مردم شماری کرانے مرکز کا اعلان

,

   

اپوزیشن کا دباؤ کام آیا، پہلگام کے مجرموںکو سخت سزا دینا ضروری : راہول

نئی دہلی: ذات پات پر مبنی مردم شماری جو گزشتہ کئی انتخابات میں متعدد اپوزیشن پارٹیوں کا کلیدی مطالبہ رہا ہے، آخر کار حقیقت بننے جارہی ہے کیونکہ مرکزی حکومت نے آج اعلان کیا کہ آئندہ مردم شماری میں ملک گیر سطح پر ذات پات کی گنتی بھی کی جائے گی۔ مرکزی حکومت جو ابھی تک ذات پات پر مبنی مردم شماری کیلئے اپوزیشن کے مطالبات کی سختی سے مزاحمت کرتی آئی تھی، اس نے اپنا موقف یکسر بدلنے کی مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ سروے کے نام پر اپوزیشن حکمرانی والی بعض ریاستوں نے سیاسی اور غیرشفاف انداز میں ذات پات کی گنتی کرائی ہے۔ کابینی کمیٹی برائے سیاسی امور کے فیصلہ کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ مردم شماری مرکزی حکومت کے دائرہ کار میں آتا ہے لیکن بعض ریاستوں نے یہ کام غیرشفاف انداز میں کیا ہے، جس نے سماج میں شبہات پیدا کردیئے ہیں۔ سابق صدر کانگریس اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری کرانے کا حکومت کا فیصلہ قابل ستائش ہے اور اس نے اس سلسلے میں ہماری مہم کے دباؤ میں یہ قدم اٹھایا ہے ۔ راہول نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ کانگریس کی طرف سے چلائی گئی سنجیدہ مہم کے دباؤ میں کیا ہے اور اس کا فیصلہ درست ہے اور کانگریس اس کی حمایت کرتی ہے ۔ یہ درست فیصلہ ہے اور وہ حکومت کے اس فیصلے کی تعریف کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذات پات کی گنتی پہلا قدم ہے ۔ اس بارے میں صحیح سوالات پوچھے جانے چاہئیں اور یہ مردم شماری افسر شاہی کے رویے سے نہیں بلکہ عوام کے درمیان جا کر کی جانی چاہئے ۔ ذات پات کی مردم شماری کیلئے حکومت نے تلنگانہ میں جو ماڈل اپنایا ہے اسے مرکزی حکومت کو بھی اپنانا چاہئے۔دہشت گردی کے موضوع پر اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ حکومت کو پہلگام قتل عام کے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے انہیں سخت سزا دینی ہوگی اور حکومت جو بھی قدم اٹھائے گی، پوری اپوزیشن اس کے ساتھ کھڑی رہیگی۔