ذخیرہ آب متاثرین کی بازآبادکاری اولین ترجیح

   

ضلع محبوب نگر کے مواضعات ، پلور ، اورنڈہ پور عوام کی زنجیری بھوک ہڑتال سے وزراء کا خطاب

حیدرآباد /11 مارچ ( سیاست نیوز ) ریاستی وزیر نشہ بندی و آبکاری مسٹر سرینواس گوڑ اور سابق وزیر مسٹر لکشما ریڈی نے ضلع محبوب نگر میں اودنڈاپور ذخیرہ آب کی تعمیر میں زیر آب آنے والے مواضعات پلور ، اودنڈاپور کے متاثرین کی بازآبادکاری و راحت کاری اقدامات کیلئے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے پیر پڑ کر ہی سہی مسائل کی یکسوئی کروانے کا تیقن دیا اور پلور اور اودنڈہ پور کے عوام کی جانب سے اپنے مطالبات کی یکسوئی کیلئے گذشتہ چند دنوں سے زنجیری بھوک ہڑتال کو جاری رکھنے والے متاثرین سے اپنی زنجیری بھوک ہڑتال کرنے کی پرزور خواہش کی ۔ وزیر موصوف اور سابق وزرے نے جاری زنجیری بھوک ہڑتال کیمپ پہونچکر متاثرین کو واضح طور پر یقین دلاتے ہوئے متاثرین سے خطاب کیا اور بتایا کہ حکومت کے فلاح و بہبودی اسکیمات میں متاثرین اور ان کے افراد خاندان کو اولین ترجیح دی جائے گی ۔ان قائدین نے سابق کانگریس و تلگودیشم حکومتوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مذکورہ دونوں ہی حکومتیں اراضیات حاصل کرکے بہت ہی کم قیمت ادا کئے اور اب کانگریس ، بی جے پی اور کمیونسٹ پارٹیاں عملہ کی بھوک ہڑتال کرنے والے افراد کو اکسا رہے ہیں ۔ لہذا ان قائدین کی باتوں پر عمل کرکے دھوکہ نہ کھانے کی بھی پرزور اپیل کی ۔ وزیر موصوف نے زیر آب آنیو الی اراضیات و مکانات اور بازآبادکاری سے متعلق پیاکیج و دیگر مسائل پر بات چیت کرنے کیلئے ایک کمیٹی کی شکل میں اسمبلی کے پاس آنے کی خواہش کی اور کہا کہ ایس سی ، بی سی اور میناریٹی و دیگر کارپوریشنوں کے ذریعہ سبسیڈی قرضہ جات فراہم کرواکر روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پولے پلی حدود میں پائی جانے والی اراضیات کیلئے 12.5 لاکھ روپئے ادا کرنے سے متعلق کی جانے والی تشہیر حقائق پر مبنی نہیں ہے ۔ بلکہ غلط افواہیں پھیلائی جارہی ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ قواعد و ضوابط کے مطابق معاوضہ ادا کیا جائے گا ۔ متاثرین کیلئے بنڈا میدی پلی شنکرایا پلی حدود میں ہر ایک خاندان کیلئے 300 گز اراضی الاٹ کی جائے گی ۔ وزیر نشہ بندی و آبکاری مسٹر سرینواس گوڑ کے ہمراہ نائب صدر نشین ضلع پریشد محبوب نگر مسٹر یادیا ، ریونیو ڈیویژنل آفیسر مسٹر سرینواس کے علاوہ تحصیلدار جڑچرلہ مسٹر لکشمی نارائنا وغیرہ بھی موجود تھے ۔