حیدرآباد ۔ /29 ڈسمبر (سیاست نیوز) بلڈرس نے نئے پراجکٹس کیلئے مختلف سرکاری محکمہ جات سے منظوریاں حاصل کرنے میں ہونے والی تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ CREATE – CREDAI تلنگانہ رئیل اسٹیٹ ایوارڈس میں بلڈرس نے کل یہاں حکومت سے رئیل اسٹیٹ شعبہ منظوریوں کیلئے ایک سنگل ونڈو سسٹم لانے کی درخواست کی ۔ CREDAI ۔ حیدرآباد یونٹ صدر پی رام کرشنا راؤ نے کہا کہ ’’ہم سرمایہ کاری کرنے والوں سے کہہ رہے ہیں کہ TS-iPASS کے ذریعہ سرمایہ کاری کریں لیکن بلڈر حکومت سے رقم اور پلان کے ساتھ رجوع ہورہے ہیں ۔ ہمیں پرمیشنس اور منظوری پلان ڈبل کوئیک ٹائم میں دیں جیسا کہ دیگر انڈسٹریز کو دیا جارہا ہے ۔ آج بھی پرمیشنس کیلئے کافی وقت لیا جارہا ہے ۔ دو دہے قبل ہم کو صرف تین محکمہ جات سے اجازت لینی ہوتی تھی لیکن اب 14 محکمہ جات ہیں جن سے ہم کو اجازت حاصل کرنی ہوتی ہے ۔ صرف پرمیشنس کیلئے ہی 8 تا 9 ماہ ہورہے ہیں ۔ ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ اس کیلئے سنگل ونڈو سسٹم رکھا جائے ۔ ہم کو 15 دن میں منظوریوں کی ضرورت نہیں ۔ 2 تا 3 ماہ لیں لیکن تین ماہ سے زیادہ وقت نہ لیں ۔ ‘‘ ۔ اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے CREDAI کے چیرمین جی رام ریڈی نے وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ سے درخواست کی کہ جی ایس ٹی مسائل کا جائزہ لیں اور بلڈرس کو ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کی وجہ مسائل کا سامنا ہے ۔ سی ایچ رامچندر ریڈی نے جی ایس ٹی پر وضاحت کرنے کی درخواست کی ۔