دھوکہ باز گرفتار ، ٹاسک فورس اور مہانکالی پولیس کی کارروائی
حیدرآباد ۔ 9 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : رائس پُلنگ بزنس کے نام پر لاکھوں روپئے کا دھوکہ دینے والے دھوکہ باز افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا ۔ رائس پُلنگ کلی کو فروخت کے لیے دھوکہ بازوں نے خود کو ڈی آر ڈی او کا سائنٹسٹ اور ملازم قرار دیا تھا اور شکایت گذار کو یقین دلاتے ہوئے اس سے 10 کروڑ میں سودا کیا گیا اور 25 لاکھ روپئے حاصل کرلیے گئے جس کے بعد مزید رقم کا مطالبہ کیا گیا جب کہ شکایت گذار کو رائس پُلنگ نہیں دیا گیا ۔ بلکہ تانبہ کی دھات کو دکھاتے ہوئے لاکھوں روپئے لوٹ لیے گئے ۔ کمشنر ٹاسک فورس نارتھ زون اور مہانکالی پولیس نے مشترکہ کارروائی میں 43 سالہ پی شیوا سنتوش ساکن نگر اولڈ الوال 38 سالہ بی منجو ناتھ ریڈی ساکن کپم چتور اور 44 سالہ پرتاپ ساکن بنگلورو کو گرفتار کرلیا ۔ پولیس نے ان کے قبضہ سے 25 لاکھ روپئے نقد رقم ایک کاپر ویزل 7 سیل فون ضبط کرلیے ۔ پولیس کے مطابق گرفتار افراد نے سونچی سمجھی سازش کے تحت رائس پُلنگ کا منصوبہ بنایا اور انہوں نے ایک تانبہ کے ٹکڑے کو رائس پُلنگ کے طور پر پیش کرنا شروع کیا ۔ منجو ناتھ نے شکایت گذار ششی کانت سے ملاقات کی اور رائس پُلنگ کے تعلق سے بتایا ۔ شکایت گذار کو تانبہ کا ٹکڑا دیکھا گیا اور اس ٹکڑے میں قدرتی طاقت اور اثرات کی موجودگی کا ذکر کیا گیا اور ایک کمپنی کے ذریعہ اس کی فروخت کا منصوبہ بنایا گیا جس کے بعد اس نے شیوا سنتوش سے شکایت گذار کی ملاقات کروایا اور اس نے بتایا کہ رائس پُلنگ کی جانچ کا اصل پیمانہ اسکینر صرف ڈی آر ڈی او میں موجود ہے ۔ ان دھوکہ بازوں کی باتوں پر یقین کرتے ہوئے شکایت گذار نے 6 اکٹوبر کو انہیں 25 لاکھ روپئے حوالے کردیا ۔ اس دوران شکایت گذار سے پرتاپ کی ملاقات کروائی گئی جس کو ڈی آر ڈی او کا سائنسداں بنایا گیا ان دھوکہ بازوں نے 25 لاکھ روپئے حاصل کرنے کے بعد مزید 23 لاکھ روپیوں کا مطالبہ کیا اور کاروباری ڈیل کو آگے بڑھانے کے لیے رقم کو لازمی قرار دیا جس کے بعد شکایت گذار کا ان کی باتوں پر یقین ختم ہوگیا اور اس نے مسئلہ کو پولیس سے رجوع کردیا ۔ پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا اور لاکھوں روپئے رقم کو ضبط کرلیا ۔۔ ع