ریاستی چیف الکٹورل آفیسر وکاس راج سے افسرجہاں، قدسیہ تبسم ایڈوکیٹس کی نمائندگی
حیدرآباد ۔ 11 مئی (سیاست نیوز) ریاست کے تمام 17 پارلیمانی حلقوں میں 13 مئی کو رائے دہی ہوگی اور رائے دہی کو آزادانہ و منصفانہ بنانے کی ذمہ داری چیف الیکٹورل آفیسر اور پریسائیڈنگ آفیسروں کے ساتھ ساتھ مراکز رائے دہی میں خدمات انجام دینے والے اسٹاف پر عائد ہوتی ہے جبکہ پولیس کا بھی اس میں اہم کردار ہوتا ہے تاہم پولیس کو اس بات کا اختیار حاصل نہیں کہ وہ رائے دہندوں کے آدھار کارڈس، ووٹر آئی ڈی کارڈس کی تنقیح کرے بلکہ یہ کام پریسائیڈنگ آفیسروں کا ہوتا ہے۔ اس سلسلہ میں اسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس (تلنگانہ چیاپٹر) کی نائب صدر افسر جہاں ایڈوکیٹ اور قدسیہ تبسم ایڈوکیٹ نے چیف الکٹورل آفیسر ریاست تلنگانہ سے نمائندگی کی جس میں نہ صرف آزادانہ و منصفانہ رائے دہی کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا بلکہ پردہ نشین ؍ باحجاب خاتون رائے دہندوں کو غیرضروری طور پر ڈرانے، دھمکانے جیسے واقعات کے انسداد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ پردہ نشین و باحجاب خواتین کا احترام ملحوظ رکھتے ہوئے ان کی شناخت وغیرہ کی توثیق کیلئے خاتون پولنگ اسٹاف کو تعینات کیا جائے۔ واضح رہیکہ یہ دونوں تلنگانہ ہائیکورٹ میں وکالت کرتی ہیں اور انہیں انتخابات میں دولت و طاقت کے استعمال پر بھی گہری تشویش ہے۔ دونوں خاتون وکلاء نے اپنی نمائندگی میں یہ بھی کہا کہ سماج کے حساس حلقہ یعنی باحجاب خواتین کی صدفیصد رائے دہی کو یقینی بنایا جائے۔ واضح رہیکہ افسر جہاں اور قدسیہ تبسم ایڈوکیٹس نے آج چیف الکٹورل آفیسر مسٹر وکاس راج سے ملاقات کی۔