مرنے والوں کے خاندانوں کو فی کس 2 لاکھ روپئے اور زخمیوں کیلئے 50 ہزار روپئے ایکس گریشیاء کا اعلان، ریاستی حکومتوں کیساتھ مرکز بھی راحت کاری کیلئے چوکس
جئے پور ؍ بھوپال ؍ احمدآباد ۔ 17 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) راجستھان، مدھیہ پردیش، گجرات اور مہاراشٹرا کے کئی حصے کل رات گرج و چمک اور بجلی کی کڑک کے ساتھ غیرموسمی طوفانی بارش کی زد میں آ گئے جس کے نتیجہ میں تقریباً 50 افراد فوت ہوگئے، عہدیداروں نے چہارشنبہ کو یہ بات بتائی۔ غیرموسمی بارش اور طوفانی ہواؤں سے گجرات اور راجستھان میں املاک اور فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ راجستھان میں سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا جہاں 21 افراد کل کی بارش سے متعلقہ واقعات میں فوت ہوئے جس کے بعد مدھیہ پردیش میں 15 جانیں تلف ہوئیں۔ گجرات میں 10 افراد اور مہاراشٹرا میں 3 افراد فوت ہونے کی اطلاعات ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے صبح میں ٹوئیٹر کے ذریعہ اپنے رنج و غم کا اظہار کیا کہ گجرات میں بارش سے جانیں گئی ہیں اور انہوں نے راحت کاری اقدامات کا اعلان بھی کیا۔ وزیراعظم نے دیگر متاثرہ ریاستوں کا ذکر نہیں کیا چنانچہ مودی کے ٹوئیٹ کے فوری بعد چیف منسٹر مدھیہ پردیش کمل ناتھ نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان پر الزام عائد کیا کہ وہ صرف اپنی آبائی ریاست گجرات کے تعلق سے فکرمند رہتے ہیں۔ بعد میں پی ایم او نے ایک ٹوئیٹ میں وضاحت کی کہ وزیراعظم مودی نے ایم پی، راجستھان، منی پور اور ملک کی بعض دیگر ریاستوں میں غیرموسمی بارش اور طوفانی ہواؤں کے سبب جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ پی ایم او نے کہا کہ فوت ہونے والوں کے خاندانوں کو فی کس 2 لاکھ روپئے ایکس گریشیاء کے طور پر دیئے جائیں گے
اور زخمیوں کیلئے فی کس 50 ہزار روپئے منظور کئے گئے۔ مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ حکومت بارش سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے اور تمام متاثرہ ریاستوں کی ممکنہ مدد کیلئے تیار ہے۔ جئے پور میں راجستھان ریلیف سکریٹری اشوتوش پڈنیکر نے کہا کہ غیرموسمی بارش کے سبب 21 اموات ہوئیں۔ ریاستی حکومت کی طرف سے ہر متاثرہ خاندان کیلئے 4 لاکھ روپئے معاوضے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایک اور عہدیدار نے کہا کہ فصلوں کو بھی نقصان پہنچا اور اس کا تخمینہ کیا جارہا ہے ۔ بارش سے متاثرہ واقعات میں کئی مویشی بھی مارے گئے۔ اموات پر رنج و غم ظاہر کرتے ہوئے چیف منسٹر اشوک گہلوٹ نے ٹوئیٹ کیا کہ انہیں ملک کے مختلف حصوں بشمول راجستھان میں غیرموسمی بارش اور طوفانی ہواؤں کے سبب جانی و مالی نقصان پر گہرا تاسف ہے اور ان کی حکومت تمام ممکنہ راحت کاری اقدامات کرے گی۔ کھیتوں میں کٹی فصل بارش ہونے کی وجہ سے خراب ہوئی ہے اور آندھی کی وجہ سے جگہ جگہ بڑی تعداد میں درخت اکھڑ گئے ہیں۔ مدھیہ پردیش میں آندھی کے ساتھ ساتھ بارش اور بجلی گرنے کی وجہ سے کم سے کم 10 افراد کی موت ہونے کی یہاں اطلاع ملی ہے ۔مدھیہ پردیش کے وزیراعلی کمل ناتھ نے اس حادثے کو بے حد تکلیف دہ بتاتے ہوئے مرنے والوں کے تئیں خراج عقیدت پیش کی ہے ۔ انہوں نے متاثرہ اہل خانہ کے تئیں اپنے دلی رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں ریاستی حکومت متاثرہ اہل خانہ کے ساتھ ہے ۔راجدھانی بھوپال کے علاقہ اندور، دھار، شاجاپور، سیہور، اجین، کھرگون، بڈوانی، راج گڑھ اور دیگر ضلعوں میں کل دیر شام کے بعد تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہوئی اور کچھ مقامات پر بجلی بھی گری۔زبردست گرمی کے بعد اس طرح کے موسم میں آئی اچانک تبدیلی کی وجہ سے اندور ضلع کے ہاتود تھانہ علاقے میں بجلی گرنے کی وجہ سے ایک ہی خاندان کے تین لوگوں کی موت ہوگئی۔اس کے علاقہ دھار، شاجاپور، کھرگون، شیوپور، سیہوار، رتلام اور راج گڑھ وغیرہ اضلاع سے بھی اسی طرح تیز ہواؤں کے ساتھ بارش اور کچھ مقامات پر بجلی گرنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے ۔ ان مقامات پر کم سے کم سات لوگوں کی موت ہوگئی۔
شمال اور مشرقی ہند کیلئے بارش اور بجلی کا انتباہ
انڈیا میٹیو رولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) نے ایک وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہیکہ شمال اور شمال مشرقی ہندوستان کے کئی حصے طوفانی بارش، ہواؤں اور بجلی گرنے سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے اترپردیش، پنجاب، اترکھنڈ اور بہار کیلئے مخصوص رنگ کے ساتھ انتباہ جاری کیا جس کا مطلب یہ ہوتا ہیکہ حکام کو موسم سے متعلق کسی بھی ہنگامی صورتحال کیلئے چوکس رہنا چاہئے۔ شمالی اور وسطی ہندوستان کے کئی حصے اتوار سے طوفانی بارش، گرد و غبار کے طوفان، بجلی گرنے اور موسلادھار بارش کی زد میں ہیں۔ چنانچہ منگل کی رات اسی کا شکار بنیادی طور پر چار ریاستیں راجستھان، مدھیہ پردیش، گجرات اور مہاراشٹرا ہوئیں۔ ہماچل پردیش، اترپردیش، مشرقی راجستھان، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، زیریں ہمالیائی مغربی بنگال، سکم، اوڈیشہ، آسام، میگھالیہ، ناگالینڈ، منی پور، میزورم اور تریپورہ کے علاوہ ساحلی کرناٹک کے حصے بھی 40 تا 50 کیلو میٹر فی گھنٹہ رفتار والی ہواؤں کی زد میں رہے اور یہ موسمی صورتحال مزید چند گھنٹوں تک برقرار رہنے کا اندیشہ ہے۔
