راجستھان اسمبلی اجلاس کی آج طلبی کا امکان

,

   

راج بھون کے روبرو کانگریس کا احتجاج منسوخ،اسپیکرکی درخواست پر آج سپریم کورٹ میں سماعت

جئے پور : چیف منسٹر راجستھان اشوک گہلوٹ اور سچن پائیلٹ کے درمیان جاری سیاسی تنازعہ کے درمیان توقع ہے کہ گورنر کلراج مشرا پیر /27 جولائی کو اسمبلی اجلاس طلب کریں گے ۔ یہ بات دلچسپ ہوگی کہ ریاست میں سیاسی ڈرامہ کے درمیان چیف منسٹر اشوک گہلوٹ کو اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کا موقع فراہم ہوگا ۔ اشوک گہلوٹ پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ سے یہ ثابت ہوگا کہ گہلوٹ کی زیرقیادت اپنی اکثریت کھوچکی ہے اور وہ اقلیتی حکومت چلارہے ہیں ۔ دوسری طرف راجستھان کانگریس نے پیر کے دن راج بھون کے روبرو اپنے احتجاج کو آخری لمحات میں منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ کانگریس نے گورنر کلراج مشرا پر جمہوریت میں مداخلت کا الزام عائد کیا ۔ کانگریس کی جانب سے ’’جمہوریت کا تحفظ اور دستور کا تحفظ‘‘ کے نام پر راج بھون کے سامنے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔ اسی دوران گورنر نے ریاست میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا اور بتایا کہ یکم جولائی سے فعال کیسیس کی تعداد 3 گنا ہوگئی ہے ۔ آج دن میں چیف منسٹر اشوک گہلوٹ کی جانب سے گورنر کو نظرثانی شدہ تجویز روانہ کرتے ہوئے /31 جولائی کو اسمبلی اجلاس طلب کرنے کیلئے کہا گیا ہے ۔ دوسری طرف کانگریس نے دستوری اور جمہوری روایتوں کی خلاف ورزی کی کوششوں کا بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے ملک بھر میں اس کے خلاف ڈیجیٹل مہم شروع کی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اسپیکر سی پی جوشی کی جانب سے ہائیکورٹ کے عبوری احکام کے خلاف سپریم کورٹ میں داخل کی گئی درخواست سے دستبرداری اختیار کرنے کا امکان ہے جبکہ پیر /27 جولائی کو سپریم کورٹ اس کیس کی سماعت کرے گا ۔سچن پائیلٹ کی بغاوت کے بعد راجستھان کی سیاست میں کافی ہلچل دیکھی جارہی ہے ۔