جے پور: راجستھان اسمبلی میں حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے اراکین کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی آدھے گھنٹے کے لیے ملتوی کردی گئی۔ وقفہ صفر کے دوران ، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے مدن دلاور نے تحریک التوا کے تحت ریاست میں برج چوراسی علاقے کا مسئلہ اٹھایا، کہا کہ اس علاقے میں اکثر عصمت دری کے واقعات ہوتے ہیں، دلتوں کی زمینوں پر قبضہ کیا جا رہا ہے اور یہ علاقہ دہشت گردوں اور غنڈوں کا اڈہ بن چکا ہے ۔ یہاں لو جہاد کے معاملات بڑھ رہے ہیں۔ اس علاقے کے 109 گاؤں سے ہندو ختم ہو گئے ہیں۔ اس پر وزیر تعلیم گووند سنگھ دوٹاسرا نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے پاس پچھلے ڈھائی سالوں میں کوئی مسئلہ نہیں کیا۔ اس حوالے سے حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے ارکان کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی اور دونوں فریق کے ارکان اپنی اپنی جگہ کھڑے ہوگئے ۔ اس دوران بی جے پی کے ارکان ایوان کے درمیان آگئے ۔ اسپیکر راجندر پاریک نے انہیں ان کی جگہ پر بھیج دیا اور معاملے کو ٹھنڈا کیا۔ اس پر اسپیکر نے ایوان میں حکمران جماعت اور اپوزیشن کے رویے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ رکن اسمبلی کو اس طرح کا برتاؤ کرنا چاہیے کہ ملک میں راجستھان کی مثال قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے سات کروڑ عوام نے صرف دو سو لوگوں کو منتخب کر کے اسمبلی میں بھیجا ہے اور وہ ہم سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ اپنا نقطہ نظر رکھیں گے ۔ اس کے بعد ایم ایل اے ابھینیخ مہرشی نے تحریک التوا پر ہی بولنا شروع کیا اور انہوں نے کہا کہ ملک کے مفاد میں کام کرنے والے اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔