راجستھان اور لکھنو میں آج دلچسپ ٹکراؤ متوقع

   

جے پور۔ کے ایل راہل کی توجہ فارم اور فٹنس پر ہوگی جب وہ زخموں سے واپسی پر اتوارکو یہاں راجستھان رائلز کے خلاف اپنے آئی پی ایل کے افتتاحی میچ میں لکھنؤ سوپر جائنٹس کی قیادت کریں گے۔ راہول زخمی ہونے کی وجہ سے انگلینڈ کے خلاف آخری چار ٹسٹ مقابلے نہیں کھیل سکے تھے۔ وہ گزشتہ سال ران کی سرجری کے بعد چار ماہ کے لیے میدان سے باہر رہے ۔ ایل ایس جی کے کپتان نہ صرف ایک بیٹرکے طور پر بلکہ ایک قائد کے طور پر بھی خود کو ثابت کرنا چاہتے ہیں، خاص طور پر پہلے دو سیزن میں لگاتار پلے آف میں ٹیم کی رہنمائی کے بعد وہ اس مرتبہ خطاب کے حصول کے لئے کوشاں ہوں گے ۔ راہول کے کم از کم آئی پی ایل کے ابتدائی مرحلے میں خالصتاً ایک بیٹر کے طور پر کھیلنے کا امکان ہے، لیکن وکٹ کیپر برقرار رکھنے کا اضافی بوجھ ان کے ورلڈ کپ اسکواڈ میں جگہ بنانے کے امکانات کو مضبوط کرتا ہے۔ اتوارکو ان کے مخالف نمبر سنجو سیمسن آئی سی سی ایونٹ کے لیے ہندوستانی اسکواڈ میں وکٹ کیپرزکے کردار کے لیے بھی امیدوار ہیں اور وہ بھی شروع سے ہی اپنی فام تلاش کرنے کے خواہاں ہوں گے۔ راجستھان رائلز 2022 میں فائنل میں گجرات ٹائٹنز کے دل کو توڑنے سے پہلے دوسرا خطاب جیتنے کے قریب پہنچ گیا تھا۔ وہ پچھلے سیزن میں بھی ابتدائی مراحل میں اچھے لگ رہے تھے لیکن آخر میں پانچویں نمبر پر کھسک گئے۔ دونوں ٹیموں کو اپنی بہترین الیون کا پتہ لگانے کے لیے کچھ سخت فیصلے کرنے ہوں گے ۔ آرآر کے پاس ایک مضبوط بیٹنگ لائن اپ ہے، جس میں کپتان سنجو کے علاوہ فارم میں موجود یشسوی جیسوال، جوس بٹلرکی جوڑی ہے ۔ ان کے پاس دھرو جوریل میں ایک فنشر بھی ہے، جس نے انگلینڈ کے خلاف حالیہ پانچ میچوں کی ٹسٹ سیریز میں متاثرکن ہندوستانی ڈیبیو کیا۔ لیکن سیمسن ویسٹ انڈیز کے روومین پاول کو اپنے ہم وطن شمرون ہیٹمائر کے ساتھ لے کر مڈل آرڈرکو مضبوط بنا سکتے ہیں۔ دوسری طرف ایل ایس جی،کپتان راہول کے علاوہ زیادہ تر اسکور کرنے کے لیے کوئنٹن ڈی کاک، مارکس اسٹونس اور نکولس پورن پر انحصار کرے گی۔ یہ ایک دلچسپ مقابلہ ہوگا کیونکہ انہیں اسپن جادوگروں روی چندرن اشون اور یوزویندر چہل سے مقابلہ کرنا پڑے گا، جو کسی مقررہ دن کسی بھی بیٹنگ لائن اپ کو تباہ کرسکتے ہیں۔ لکھنؤ میں بھی لیگ اسپنر روی بشنوئی ہے، جو خود کو ٹی20 ورلڈ کپ اسکواڈ میں جگہ کے لیے اچھا مظاہرہ پیش کرنے کے لیے بے چین ہوگا۔ اس کے علاوہ 41 سالہ تجربہ کار لیگ بریک گیند باز امیت مشرا ہمیشہ اہم ہوتے ہیں۔ فاسٹ بولر یش ٹھاکر کی ناتجربہ کاری اور شیوم ماوی کے لیے کھیل کے وقت کی کمی کا مطلب ہے کہ ایل ایس جی تجربہ کار نوین الحق اور ویسٹ انڈیز کے سنسنی خیز کھلاڑی شمر جوزف کو ذمہ داری سونپ سکتی ہے۔