راجستھان اور مہاراشٹرا میں 67 مقامات پر سی بی آئی کے دھاوے

   

نئی دہلی : سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن نے مشتبہ آئی ایم پی ایس لین دین معاملے میں راجستھان اور مہاراشٹرا میں 67 مقامات پر چھاپے مارے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ چھاپے کے دوران امن و امان کی صورتحال خراب نہ ہو، راجستھان پولیس کے 120 پولیس اہلکار بشمول مسلح افواج ساتھ گئے۔ اس پورے آپریشن کے دوران 210 افراد پر مشتمل 40 ٹیمیں تھیں جن میں سی بی آئی کے 130 اہلکار، 80 نجی گواہ، مختلف محکموں کے لوگ بھی شامل تھے۔ذرائع کے مطابق سی بی آئی نے یہ کارروائی اس وقت کی جب یوکو بینک کے مختلف کھاتوں سے 820 کروڑ روپے کی مشکوک لین دین سامنے آئی۔ سی بی آئی نے یوکو بینک کی شکایت کے بعد 21 نومبر 2023 کو مقدمہ درج کیا تھا۔
شکایت کے مطابق 10 نومبر 2023 سے 13 نومبر 2023 کے درمیان 7 نجی بینکوں کے 14,600 اکاؤنٹ ہولڈرز نے یو سی او بینک کے 41,000 اکاؤنٹ ہولڈرز کے اکاؤنٹس میں غلط طریقے سے IMPS ٹرانزیکشنز کیں۔ اس کی وجہ سے اصل کھاتوں کو ڈیبٹ کیے بغیر یوکو بینک کے کھاتوں میں 820 کروڑ روپے جمع ہو گئے۔یہ بات سامنے آئی کہ کئی کھاتہ داروں نے مختلف بینکنگ چینلز کے ذریعے بینک سے رقم نکال کر فائدہ اٹھایا۔ دسمبر 2023 میں بھی سی بی آئی نے کولکتہ اور منگلور میں پرائیویٹ بینک ہولڈرز اور یو سی او بینک کے عہدیداروں کے 13 مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ اسی سلسلے میں، 6 مارچ 2024 کو، سی بی آئی نے جودھ پور، جے پور، جالور، ناگپور، برمیڈ، راجستھان کے پلاؤدی اور مہاراشٹر کے پونے میں چھاپے مارے۔چھاپے کے بعد یوکو بینک اور آئی ڈی ایف سی بینک سے متعلق 130 مشکوک دستاویزات اور 43 ڈیجیٹل ڈیوائسز بشمول 40 موبائل فون، 2 ہارڈ ڈسک، ایک انٹرنیٹ ڈونگل قبضے میں لے کر فرانزک تحقیقات کے لیے بھیجے گئے۔ موقع پر مزید 30 مشتبہ افراد کا معائنہ کیا گیا۔