راجستھان میں بھی شہریت قانون کے خلاف قرار داد منظور کی جائیگی

   

۔24 جنوری کو اسمبلی اجلاس کے افتتاحی دن ہی منظور کی کوشش۔ مہاراشٹرا کا بھی اسمبلی میں قرارداد کی منظوری پر غور

جئے پور 19 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس اقتدار والی ریاست راجستھان نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ریاستی اسمبلی میں قرار داد منظور کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب اسمبلی کے بجٹ اجلاس کا 24 جنوری کو آغاز ہوگا ۔ امکان ہے کہ اسمبلی میں یہ قرار داد افتتاحی دن ہی منظور کرلی جائے گی ۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ مزید کہا گیا ہے کہ مہاراشٹرا میں بھی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اسمبلی میں قرار داد منظور کرنے پر غور کیا جا رہا ہے ۔ راجستھان میں حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون 2019 کے خلاف قرار داد کی تیاری پر غور شروع ہوچکا ہے اور یہ بجٹ اجلاس میں پیش کی جائیگی ۔ بی ایس پی سے کانگریس میں شامل ہونے والے چھ کے منجملہ ایک رکن اسمبلی واجب علی نے اس سلسلہ میں چیف منسٹر اشوک گہلوٹ کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ قانون دستور کی بنیادی روح کے خلاف ہے اور اس سے سماجی بے چینی پیدا ہو رہی ہے ۔ اپوزیشن بی جے پی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے قرار داد منظور کروانے کی شدت سے مخالفت کی جائے گی ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر و رکن اسمبلی ستیش پونیا نے کہا کہ ہم حکومت کی جانب سے ایسی کسی بھی کوشش کی شدت سے مخالفت کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ چاہے کوئی ہو‘ حکومت ہو ‘ چیف منسٹر ہو یا پھر کوئی پارٹی ہو کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے ۔ واضح رہے کہ کیرالا اور پنجاب کی جانب سے پہلے ہی اپنی اپنی اسمبلیوں میں اس قانون کے خلاف قرار داد منظور کی جاچکی ہے اور مرکز پر دباو ڈالا جا رہا ہے کہ وہ اس سے دستبرداری اختیار کرلے ۔ اس قانون کو منظور ہونے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج شروع ہوچکا ہے ۔چیف منسٹر راجستھان اشوک گہلوٹ نے بارہا کہا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے راجستھان میں سی اے اے اور این آر سی پر عمل آوری نہیں کی جائے گی ۔ وہ اس قانون کی شدت سے مخالفت کر رہے ہیں اور انہوں نے گذشتہ مہینے جئے پور میں ایک زبردست احتجاجی ریلی کی قیادت بھی کی تھی ۔ کئی موقعوں پر چیف منسٹر واضح کرچکے ہیں کہ راجستھان میں ان قوانین پر عمل آوری نہیں کی جائیگی ۔ اس دوران اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ مہاراشٹرا حکومت بھی اس قانون کے خلاف اسمبلی میں قرار داد منظور کرنے پر غور کر رہی ہے ۔ کانگریس ترجمان راجو واگھمارے نے کہا کہ پارٹی کے سینئر لیڈر بالاصاحب تھوراٹ نے سی اے اے پر پارٹی کے موقف کو اضح کردیا ہے ۔ چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے نے بھی کہا ہے کہ وہ سی اے اے کے خلاف ہیں۔ جہاں تک قرار داد کی اسمبلی میں منظوری کا سوال ہے ریاست کے برسر اقتدار اتحاد مہا وکاس اگھاڑی کے سینئر قائدین کا اجلاس ہوگا جس میں اسمبلی میں قرار داد منظور کرنے کے تعلق سے کوئی فیصلہ کرلیا جائیگا ۔