راجستھان میں چیف منسٹر عہدہ کیلئے کشمکش ‘پارٹی میں بغاوت

,

   

گہلوت گروپ سچن پائلٹ کو عہدہ دینے کے خلاف‘90سے زیادہ ارکان مستعفی!
جے پور: راجستھان میں وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے کانگریس صدر عہدے کا الیکشن لڑنے کے اعلان کے ساتھ ریاست میں نئے وزیر اعلیٰ کی تلاش سے متعلق پارٹی میں بغاوت شروع ہوگئی ہے۔ گہلوت خیمہ کے یہ اراکین اسمبلی سچن پائلٹ کو وزیر اعلیٰ بنائے جانے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ ایسے میں انہوں نے اسمبلی اسپیکر سی پی جوشی کے گھر پہنچ کر اجتماعی طور پر استعفیٰ سونپ دیا ہے۔اس سے پہلے بات چیت میں کھاچریا واس نے کہا تھا کہ 92 اراکین اسمبلی نے استعفیٰ پر دستخط کئے ہیں۔ حالانکہ سی پی جوشی کے گھر پہنچی بس میں 40۔45 اراکین اسمبلی موجود تھے۔ خبر ہے کہ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت بھی اسمبلی اسپیکر سی پی جوشی کی رہائش گاہ پر پہنچ سکتے ہیں۔راجستھان کے وزیر خوراک پرتاپ سنگھ کھاچریاواس نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ حکومت کو گرانے میں لگے ہوئے ہیں۔ ہماری فیملی کے سربراہ بات کریں گے تو ناراضگی ختم ہوجائے گی۔ سونیا جی، راہول جی اور اشوک گہلوت جی ہمارے لیڈر ہیں۔ وہ کہیں گے تو سڑک پر اترکر آندولن کریں گے۔کانگریس رکن اسمبلی پرتاپ سنگھ کھاچریاواس نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ سچن پائلٹ سے نفرت نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 10تا15 اراکین اسمبلی کی ہی بس سنی جارہی ہے، جبکہ دیگر اراکین اسمبلی کا استحصال ہو رہا ہے۔ پارٹی ہماری نہیں سنتی، اس کے بغیر فیصلے لئے جا رہے ہیں‘۔پرتاپ سنگھ کھاچریاواس نے کہا کہ سبھی اراکین اسمبلی ناراض ہیں اور استعفیٰ دے رہے ہیں۔ ہم اس کے لئے اسپیکر کے پاس جا رہے ہیں۔ اراکین اسمبلی اس بات سے خفا ہیں کہ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت ان سے مشورہ لئے بغیر فیصلہ کیسے لے سکتے ہیں۔آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے صدر کے عہدے کے الیکشن کے درمیان راجستھان میں م چیف منسٹر عہدے سے متعلق سیاسی گھمسان اور رسہ کشی جاری ہے ۔ یہاں کانگریس کی لڑائی کمروں سے نکل کر سڑک پر آگئی ہے۔واضح رہے کہ جس وقت سچن پائلٹ نے بغاوت کی تھی، اس وقت 102 اراکین اسمبلی نے حکومت کا ساتھ دیا تھا۔اس سے پہلے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے مشیر اور آزاد رکن اسمبلی سنیم لوڈھا نے بھی بڑا بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ اشوک گہلوت کو ہی وزیر اعلیٰ رکھنا چاہئے۔ کیونکہ اگر انہیں ہٹایا تو حکومت گرسکتی ہے۔ ایک اور گہلوت حامی وزیر اور راشٹریہ لوک دل کے رکن اسمبلی سبھاش گرو نے سچن پائلٹ پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ گہلوت حکومت کو گرانے کی سازش کرنے والوں کو وزیر اعلیٰ بنایا تو حکومت گر جائے گی۔اس سے قبل راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے اتوار کو کہا کہ وہ 40 سالوں تک آئینی عہدوں پر رہے اور چاہتے ہیں کہ اب نئی نسل کو موقع ملے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئندہ اسمبلی الیکشن ایسے شخص کی قیادت میں لڑا جانا چاہئے، جس سے راجستھان میں کانگریس حکومت پھر سے اقتدار میں آسکے۔ جیسلمیر میں صحافیوں سے بات چیت میں اشوک گہلوت نے کہا، ’میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ میرے لئے کوئی عہدہ اہم نہیں ہے۔ میں 50 سال سے سیاست کر رہاہوں اور 40 سال سے کسی نہ کسی آئینی عہدے پر ہوں۔ اس سے زیادہ کسی شخص کو کیا مل سکتا ہے یا کیا چاہئے۔ میرے دماغ میں بات یہ ہے کہ نئی نسل کو موقع ملے اور سب مل کر ملک کو اچھی قیادت فراہم کریں‘۔