راجستھان : کوٹا کے دواخانہ میں ایک ماہ میں 91 بچے فوت

   

چار دن میں 14 اموات ۔ صورتحال انتہائی ابتر ۔ وجوہات کا پتہ چلانے سہ رکنی کمیٹی کی تشکیل ۔ بی جے پی کی تنقید

کوٹا ( راجستھان ) 30 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) راجستھان کے کوٹا ضلع میں جے کے لون ہاسپٹل میں مزید 14 شیر خوار بچے فوت ہوگئے ہیں اس طرح جاریہ مہینے دواخانہ میں مرنے والے بچوں کی تعداد بڑھ کر 91 ہوگئی ہے ۔ عہدیداروں نے آج یہ بات بتائی ۔ 14 شیر خوار بچے جن میں چھ نومولود بھی ہیں 25 تا 29 ڈسمبر کے درمیان دواخانہ کے این آئی سی یو اور پی آئی سی یو یونٹوں میں فوت ہوئے ہیں۔ دواخانہ کے نو تقرر شدہ سپرنٹنڈنٹ سریش دولارا نے یہ بات بتائی ۔ اس کے علاوہ 24 ڈسمبر تک 77 شیر خوار بچے دواخانہ میں فوت ہوگئے تھے جن میں 10 بچے ایسے تھے جو 23 تا 24 ڈسمبر 48 گھنٹوں میں فوت ہوئے تھے ۔ محکمہ امراض اطفال کے سربراہ امرت لال بیروا نے بچوں کی اموات کی وجہ کے تعلق سے کہا کہ ماہ ڈسمبر کی 25 تاریخ تک 77 بچوں کی اموات کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔ بعد ازاں جو 14 مزید بچے فوت ہوئے ہیں ان میں چار کی موت شدید نمونیا کی وجہ سے ہوئی ہے جبکہ ایک کی موت دماغی بخار کی وجہ سے اور چار کی نمونیا کی ایک اور قسم کی وجہ سے ہوئی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ ایک بچہ سانس کے عارضہ کی وجہ سے فوت ہوا ہے ۔ راجستھان کے میڈیکل ایجوکیشن کے سکریٹری ویبھئو گلاریہ نے کہا کہ ڈاکٹر امرجیت مہتا ‘ ڈاکٹر رام بابو شرما اور ڈاکٹر سنیل بھٹناگر پر مشتمل تین رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو بچوں کی اموات کی تحقیقات کر رہی ہے اور یہ ٹیم دو دن میں اپنی رپورٹ پیش کریگی جس کی بنیاد پر کوئی اقدام کئے جائیں گے ۔ بچوں کی اموات پر راجستھان میں کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے والی بی جے پی نے بھی پارٹی کے چار ارکان پارلیمنٹ پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو اس مسئلہ کا جائزہ لے گی ۔ اس کمیٹی میں لوک سبھا کے ارکان جسکور مینا ‘ لاکٹ چٹرجی اور بھارتی پوار کے علاوہ راجیہ سبھا کے رکن کانتا کردم بھی شامل ہیں۔ اس ٹیم کو بی جے پی کے ورکنگ صدر جے پی نڈا نے تین دن میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ا س دوران ریاستی بی جے پی قائدین اور سابق وزرائے صحت راجندر سنگھ راتھوڑ اور کالی چرن سراف نے آج دواخانہ کا دورہ کرتے ہوئے اسٹاف سے معلومات حاصل کیں ۔ ان دونوں نے کہا کہ وہ ایک رپورٹ مرکزی حکومت کو روانہ کرینگے جس میں بچوں کی اموات کی وجوہات کو پیش کیا جائیگا ۔ اس کے علاوہ اس طرح کے واقعات کا اعادہ ہونے سے روکنے سفارشات کو بھی رپورٹ میں شامل کیا جائیگا ۔ انہوں نے ریاست میں اشوک گہلوٹ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ خود کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے اور اس کاکہنا ہے کہ یہ اموات سابقہ بی جے پی دور حکومت میں ہونے والی اموات کی تعداد سے کم ہیں۔ مسٹر راتھوڑ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی اموات پیش نہیں آنی چاہئیں۔ کانگریس حکومت اموات کی تعداد پر مقابلہ کرنا چاہتی ہے ۔ اگر وہ ایسا کرنا چاہتے ہیں تو اس سے زیادہ افسوسناک کچھ اورنہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاستی وزیر صحت رگھو شرما کوٹا کا اندرون 24 گھنٹے دورہ کریں اور صورتحال سے از خود واقفیت حاصل کریں۔ انہوں نے بی جے پی حکومت میںزیادہ اموات کی تردید کی ۔