جے پور۔ ممبئی انڈینس کو اپنی بولنگ کے مسائل کو دورکرنا ہوگا جیسا کہ وہ پیرکو یہاں انڈین پریمیئر لیگ کے اپنے ریورس فکسچر میں جدول میں پہلے مقام پر موجود راجستھان رائلز سے بدلہ لینا چاہتے ہیں۔ پچھلے چار میچوں میں تین فتوحات کے ساتھ ایم آئی بحالی کی راہ پرگامزن ہے اور اس سیزن کی ناقص شروعات کے بعد پوائنٹس ٹیبل میں چھٹے نمبر پر پہنچ گئی ہے، جب کہ آرآر ایک شاندار دوڑ میں ہے اور 12 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے۔ پانچ بارکے چمپئن نے آخری میچ میں پنجاب کنگز کے خلاف نو رنز سے جیت درج کرنے کے لیے آشوتوش شرما کے دیر سے حملے سے بچ گئے۔ یہ ایک بار پھر جسپریت بمراہ پر انحصارہوگا کیونکہ وہ ٹیم کیلئے واحد بہترین بولر ہیں ۔ اسٹار ہندوستانی فاسٹ بولر نئی گیند کے ساتھ بہترین اور پھر ایک آخری اوورس میں رنز پر روک لگانے میں کامیاب رہے ہیں اور انہوں نے 13 وکٹوں کے ساتھ بہترین رہے ہیں، بمراہ اس آئی پی ایل میں سب سے زیادہ وکٹوں کے ساتھ سرفہرست ہیں۔ چھ رنز سے کم کی دوسری بہترین اکانومی ہے لیکن ان کے ساتھی بولرس جدوجہد کررہے ہیں ۔ جیرالڈ کوٹزی نے بھی 12 وکٹیں لے کر متاثر کیا ہے لیکن رنزخرچ کئے ہیں لیکن آکاش مدھوال اور کپتان ہاردک پانڈیا ناکام رہے ہیں۔ شریاس گوپال نے اب تک کھیلے گئے تین میچوں میں فی کس ایک وکٹ حاصل کی ہے، وہیں ایم آئی کو بطور بولر افغانستان کے تجربہ کار آل راؤنڈر محمد نبی کے تجربے کو بھی استعمال کرنا چاہیے۔ بیٹنگ میں سابق کپتان روہت شرما کی شاندار سنچری مثبت پہلو ہے لیکن اس مقابلے میں شکست ہوئی تھی جبکہ ایشان کشن کے مظاہروں ملے جلے ہیں ۔ ہاردک نے بھی اب تک زیادہ متاثر نہیں کیا ہے، جبکہ تلک ورما نے کافی بہتر مظاہرہ کیا ہے۔ ایم آئی کے لیے ایک بہت بڑا مثبت سوریاکمار یادوکی فارم میں واپسی ہے۔ پی بی کے ایس کے خلاف ان کا 53 گیندوں پر78 رنز ایم آئی کی اننگز کا سنگ بنیاد تھا اور اس دن وہ کسی بھی بولنگ حملے کو تباہ کرسکتے ہیں۔ آخری بار جب ایم آئی نے آرآر بولنگ یونٹ کا سامنا کیا تو وہ کافی پریشان رہے کیونکہ ٹرینٹ بولٹ نے اپنے تین بہترین بیٹرس کو بغیرکسی بڑے اسکورکے پویلین لوٹا دیا ۔ تجربہ کار بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر ایک بار پھر ایک بہت بڑا خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ اویس خان پر آخری اوورس میں بولنگ کی ذمہ داری عائد ہے اور انہوں نے اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔ کلدیپ سین نے بھی اپنی مہارت دکھائی لیکن انہیں اپنی اکانومی پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ 12 وکٹوں کے ساتھ لیگ اسپنر یوزویندر چہل بولنگ کے شعبے میں آرآرکے سب سے قیمتی کھلاڑی ہیں جبکہ آف اسپنر روی چندرن اشون جدوجہد کررہے ہیں ۔آر آر کے لیے ریان پراگ سیزن کے بہترین بیٹرس ہیں۔ آسام کے نوجوان بیٹر نے خود کو نئے سرے سے منوایا ہے اور اس کے 318 رنز آرآر کے پہلے مقام حاصل کرنے ایک وجہ ہے۔ جب کہ بیٹنگ میں کپتان سنجو سیمسن نے بھی ٹیم کے لیے کچھ عمدہ اننگز پیش کی ہیں اور وہ اب تک مجموعی طور پر 276 رنز بنائے ہیں۔ اپنے طور پر 200 سے زیادہ کے مجموعی اسکورکا تعاقب کرتے ہوئے، انگلینڈ کے جوس بٹلر نے کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف اپنے گزشتہ مقابلے میں آرآرکو کامیابی سے ہمکنار کیا ہے لیکن ساتھی اوپنر یشسوی جیسوال کی فارم تشویشناک ہے کیونکہ وہ اپنے آغازکا فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے ہیں ۔ شمرون ہیٹ مائر نے ضرورت پڑنے پربرق رفتار بیٹنگ کی ہے اور حال ہی میں پی بی کے ایس کے خلاف ٹیم کو بچایا۔