جے پور: پنجاب اور کیرالہ کے بعد راجستھان اب اسمبلی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرارداد لانے جا رہی ہے، یہ بات ریاست کے نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ نے جمعرات کو بتائی۔
ہر ایک کو اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے کا حق ہے۔ سچن پائلٹ نے یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ”ہماری حکومت بھی ریاستی اسمبلی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرارداد لائے گی۔”
اب تک پنجاب اور کیرالہ حکومتوں نے اپنی قانون ساز اسمبلیوں میں نئے ترمیم شدہ شہریت قانون کے خلاف قراردادیں منظور کی ہیں۔
یہ اعلان اس کے بعد سامنے آیا ہے جب بدھ کے روز سپریم کورٹ نے شہریت ترمیمی ایکٹ 2019 پر روک لگانے سے انکار کردیا اور مرکزی حکومت کو اس سے متعلق درخواستوں پر جواب داخل کرنے کے لئے چار ہفتوں کا وقت دیا۔
اعلی عدالت نے درخواستوں کی سماعت کے لئے آئین بنچ تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔
شہریت کے قانون کو ملک بھر میں بڑے احتجاج اور مخالفت کا سامنا ہے۔ دوسری طرف حکمران جماعت بی جے پی نئے ترمیم شدہ شہریت کے قانون کی حمایت کرنے اور حزب اختلاف کے پیدا کردہ غلط فہمیاں دور کرنےکے لئے لوگوں تک بھی پہنچ رہی ہے۔