جموں: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ اگر راجوری اور کرکرناگ جیسے حملے ہوتے رہے تو ایسے ماحول میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت نہیں ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سے زیادہ پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ بات چیت کے لئے ماحول تیار کرے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ بات چیت کے حق میں رہے ہیں اور آگے بھی رہیں گے ۔ موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا چہارشنبہ کے روز جموں میں میڈیا سے بات کرنے کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کے لئے ماحول بنانا ہوگا وہ صرف ہندوستان کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ پاکستان کی زیادہ ذمہ داری ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک راجوری، کوکرناگ اور سری نگر جیسے حملے ہوتے رہیں گے تب تک بات چیت کے لئے ماحول تیار نہیں ہوسکتا ہے ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بات چیت کے لئے ماحول تیار کرنے کی زیادہ ذمہ داری پاکستان پر ہے لیکن وہ اس کے لئے اقدام نہیں کر رہا ہے ۔
