راجیوسوگروہا کے فلیٹس کی فروختگی کے ذریعہ پانچ سو کروڑ روپئے حاصل کرنے کا منصوبہ

   

ہاوزنگ بورڈ سے اقدامات کا آغاز ، عام ہراج پر بولی دہندگان میں اضافہ کا امکان
حیدرآباد۔28فروری(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ 10 سال سے مخلوعہ راجیو سوگروہا اسکیم کے تحت تعمیر کئے گئے فلیٹس کو ہراج کے ذریعہ فروخت کرتے ہوئے 500 کروڑ روپئے حاصل کرنے کا منصوبہ تیار کررہی ہے ۔ ریاستی کابینہ کی جانب سے راجیو سوگروہا اسکیم کے تحت تعمیر کئے گئے فلیٹس کی فروخت کو منظوری دیئے جانے کے بعد کئے جانے والے اقدامات سے اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ریاستی حکومت محکمہ ہاؤزنگ بورڈ کے ذریعہ ان فلیٹس کو فروخت کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ راجیو سوگروہا اسکیم کے تحت ڈاکٹر راج شیکھرریڈی کے دور حکومت میں ان فلیٹس کی تعمیر عمل میں لائی گئی تھی اور فلیٹس کے خریداروں کو ابتدائی رقومات جمع کروانے کی ہدایت دی گئی تھی اور کئی شہریوں نے بندلہ گوڑہ اور پوچارم میں تعمیر کئے گئے ان فلیٹس کے لئے ابتدائی طور پر رقم ادا کی تھی لیکن ان فلیٹس کی تعمیر میں کوئی پیشرفت نہ ہونے سے شہریوں کی دلچسپی ختم ہوگئی اور اب حکومت کی جانب سے تعمیر کئے گئے یہ فلیٹس اب تک مخلوعہ ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ سابق میں حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کو یہ فلیٹس فروحت کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ حکومت کی جانب سے رعایتی قیمتوں پر یہ فلیٹس سرکاری ملازمین کو فروخت کئے جائیں گے لیکن اس میں سرکاری ملازمین کی جانب سے دلچسپی نہ دکھائے جانے کی صورت میں اب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ راجیو سوگروہا کے تحت تعمیر کئے گئے ان فلیٹس کو کھلے ہراج کے ذریعہ فروخت کیا جائے۔ بتایاجاتا ہے کہ ناگول کے قریب بندلہ گوڑہ علاقہ میں تعمیر کئے گئے 2200 فلیٹس کے علاوہ پوچارم میں تعمیر کئے گئے 1470 فلیٹس کو حکومت کی جانب سے فروخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کیلئے سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو کہ ہراج کے لئے رہنمایانہ خطوط طئے کرے گی۔ ابتداء میں حکومت تلنگانہ نے ان فلیٹس کو فروحت کرنے کا جب منصوبہ تیار کیا اور اعلان کیا گیا تو صرف ایک خریدار نے دلچسپی دکھائی تھی بعد ازاں حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنظیموں کے ذمہ داروں سے بات چیت کرتے ہوئے ان فلیٹس کو فروخت کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس کوشش میں بھی ناکامی کے سبب گذشتہ ریاستی کابینہ کے اجلاس کے دوران اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ ریاستی سطح پر کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ان فلیٹس کی فروخت کو یقینی بنایاجائے تاکہ 10 سال سے خالی ان فلیٹس کو فروخت کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی آمدنی کو بہتر بنایا جاسکے۔ غیر منقسم ریاست آندھرا پردیش میں تعمیر کئے گئے ان فلیٹس کی قیمتوں کے متعلق خانگی بلڈرس کا کہناہے کہ ان فلیٹس کی قیمت رعایتی نہ ہونے کے سبب یہ فروخت نہیں ہوپائے ہیں جبکہ اسی کے ساتھ رعایتی قیمتوں کے فلیٹس جو حکومت کی جانب سے تعمیر کئے گئے تھے وہ فروخت کئے جا چکے ہیں لیکن اب جبکہ حکومت کی جانب سے ان فلیٹس کی فروحت کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے تو توقع ہے کہ کھلے ہراج میں بڑی تعداد میں شہریوں کے علاوہ خانگی بلڈرس بھی ان عمارتوں کی خریدی کے لئے بولی دہندگان میں شامل رہیں گے کیونکہ ان فلیٹس کو جو ہے جیسا ہے کی حالت میں فروخت کیا جانا ممکن نہیں ہے اسی لئے بلڈرس کی جانب سے ان فلیٹس اور عمارتوں کو خرید کر ان کی آہک پاشی اور مرمت کے بعد ہی فروخت کئے جانے کا امکان ہے اور حکومت کی جانب سے تشکیل دی جانے والی سہ رکنی کمیٹی کی جانب سے بھی اسی امر پر غور کیا جا رہاہے۔