راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ پر آر ٹی پی سی آر معائنہ کے نام پرلوٹ مار

   

مسافرین سے بڑی رقم کی وصولی ، مرکزی حکومت کی ہدایت کی صریحاً خلاف ورزی
محمد مبشر الدین خرم
حیدرآباد۔29نومبر۔شہر حیدرآباد سے بیرون ملک روانہ ہونے والے مسافرین کو راجیو گاندھی انٹرنیشنل ائیر پورٹ آر ٹی پی سی آر معائنہ کے نام پر لوٹا جارہا ہے اورکسی بھی گوشہ سے اس کے خلاف کوئی آواز نہیں اٹھائی جا رہی ہے۔شمس آباد ائیر پورٹ پر قائم کئے گئے آرٹی پی سی آر معائنہ کے مرکز پر حیدرآباد سے روانہ ہونے والے مسافرین سے معائنہ کے نام پر 4500 روپئے وصول کئے جا رہے ہیں جبکہ مرکزی حکومت کی جانب سے آرٹی پی سی آر معائنوں کے لئے جو قیمتیں مقرر کی ہیں اس کے مطابق کم از کم 500 روپئے اور زیادہ سے زیادہ 800روپئے وصول کرنے کی گنجائش نہیں دی گئی ہے لیکن راجیو گاندھی انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر میاپ مائی جینوم انڈیا لمیٹڈ کی جانب سے قائم کئے گئے کورونا وائرس کے معائنہ کے مرکز پر مسافرین کو لازمی معائنہ کروانے کے لئے مجبور کیا جا رہاہے جبکہ کسی بھی ملک کے لئے روانہ ہونے والے مسافرین اس ملک کے قوانین کے مطابق اندرون 48گھنٹے یا اندرون 72گھنٹے آرٹی پی سی آر رپورٹ کروارہے ہیںلیکن اس کے باوجود بھی انہیں ائیر پورٹ پر موجود آرٹی پی سی آر معائنہ سے گذرنا پڑرہا ہے اور اس کے لئے 4500 روپئے وصول کئے جا رہے ہیں۔ دنیا کے بیشتر تمام ائیر پورٹس پر پہنچنے بیرونی مسافرین کا معائنہ کیا جا رہاہے جبکہ شمس آباد انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے بیرون ملک روانہ ہونے والے مسافرین کے لئے لازمی معائنہ کیا جارہاہے اور اس کے لئے 4500 روپئے وصول کئے جا رہے ہیں جس کے سبب مسافرین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ راجیو گاندھی انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر قائم کردہ میاپ مائی جینوم انڈیا لمیٹڈ کے مرکز کے متعلق دریافت کرنے کے لئے ائیر پورٹ حکام سے تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش پر کسی سے بھی رابطہ نہیں ہوسکا لیکن بیرون ملک ملازمتوں کے لئے روانہ ہونے والے افراد بالخصوص لیبر طبقہ کے مسافرین نے اس لوٹ کو اسکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ائیر پورٹ میں داخلہ کے لئے آر ٹی پی سی آر معائنہ کی رپورٹ دیکھی جا رہی ہے اور ائیر پورٹ میں داخلہ کے بعد ایک اور آرٹی پی سی آر معائنہ کیا جا رہا ہے جس کی رپورٹ اندرون 2گھنٹے دی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق میاپ مائی جینوم انڈیا لمیٹڈایک خانگی کمپنی ہے جس نے کورونا وائرس کی پہلی لہر کے دوران حکومت تلنگانہ کو معائنوں کے لئے ایک لاکھ کٹس کی فراہمی عمل میں لائی تھی اور اس کے بعد جب سے بیرونی ممالک کے لئے پروازوں کا آغاز کیا گیا ہے اس وقت سے یہ ائیر پورٹ پر مرکز قائم کئے ہوئے ہے اور فی مسافر 4500 روپئے وصول کرتے ہوئے ان کا معائنہ کر رہی ہے۔ دنیا کے بیشترتمام ممالک میں داخلہ کے لئے 48یا72 گھنٹے قبل کروائے گئے آرٹی پی سی آر معائنہ کی رپورٹ کافی ہے لیکن جس انداز میں شمس آباد ائیر پورٹ پر مسافرین کو ہراساں کرتے ہوئے انہیں ائیر پورٹ پر آر ٹی پی سی آر معائنہ کروانے کیلئے مجبور کیا جا رہاہے اسے دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ مسافرین کی جانب سے جو الزام عائد کیا جا رہاہے کہ یہ کوئی سہولت نہیں بلکہ ایک اسکام ہے وہ بڑی حد تک درست ہے۔ ائیر پورٹ پر آرٹی پی سی آر معائنہ کا مرکز قائم کیا گیا ہے تو اس کی اجازت کمپنی کو کس نے دی اور اگر ائیر پورٹ پر آر ٹی پی سی آر معائنہ کے مرکز کا قیام اگر اس حد تک ناگزیر تھا تو ائیر پورٹ اتھاریٹی آف انڈیا یا جس کسی بھی اجازت دی ہے اس ادارہ کی جانب سے سرکاری ادارہ کے مرکز کا قیام عمل میں لانے کے اقدامات کیوں نہیں کئے گئے ! اس کے علاوہ 4500 روپئے آرٹی پی سی آر معائنہ کے لئے وصول کیا جانا مرکزی حکومت کے احکامات کی صریح خلاف ورزی ہے اور ایسا کرنے والے ڈائیگناسٹک سنٹر کے خلاف محکمہ صحت کے عہدیداروں کو فوری طور پر کاروائی کی جانی چاہئے کیونکہ مرکزی حکومت کی جانب سے کئے گئے فیصلہ کے کا مقصد آرٹی پی سی آر معائنوں کی قیمتوں کو کم کرنا ہر کسی کے لئے قابل دسترس بنانا ہے لیکن ائیر پورٹ پر جہاں اس معائنہ کی ضرورت ہی نہیں ہے وہاں اس کے لئے 4500 روپئے وصول کئے جا رہے ہیں۔م