نئی دہلی: راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کی جانب سے ایک ہفتہ سے زیادہ احتجاج کے بعد راجیہ سبھا میں دہلی تشدد پر جمعرات کو بحث ہوگی۔
یہ پیشرفت اس وقت ہوئی ہے جب راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہریونش نارائن سنگھ نے بدھ کے روز ایک آل جماعتی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اس بات کا یقین دہانی کروائی کہ راجیہ سبھا جو متواتر ملتوی ہو رہا ہے ، آج سے برابر شروع ہوگا۔
بی جے پی نے اہم بحث کے دوران اپنے تمام راجیہ سبھا ممبروں کو ایوان میں رہنے کے لئے ایک وہپ جاری کیا ہے۔
لوک سبھا میں بدھ کے روز دہلی تشدد پر تبادلہ خیال ہوا ،آپ کو بتادیں کہ دہلی تشدد میں 53 افراد کی موت ہوگئی ہے جبکہ 200 کے قریب افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔
اس بحث کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ 25 فروری کے بعد قومی راجدھانی میں فسادات کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا اور انہوں نے مزید کہا کہ دہلی فسادات کے پیچھے “گہری سازش” ہے اور کسی بھی تشدد کے مجرم کو بخشا نہیں جائے گا۔
دوسری طرف اے آئی ایم ایم کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے دہلی میں ہونے والے تشدد کے بارے میں سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے ایک سیٹنگ جج سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔