راجیہ سبھا میں آج تین طلاق سے متعلق بل پیش کیا جائے گا ۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد اس بل کو ایوان میں پیش کریں گے ۔ یہ بل پہلے ہی لوک سبھا میں پاس ہوچکا ہے ۔ راجیہ سبھا میں اس بل پر ہنگامہ آرائی کا بھرپور امکان ہے ۔ آج بجٹ سیشن کا آخری دن ، جس کی وجہ سے حکومت کیلئے اس کو پاس کرانا بھی ایک بڑا چیلنج ہوگا ۔
اپوزیشن کا مطالبہ ہے مسلم خواتین ( شادی کے حقوق کا تحفظ ) بل 2018 کو سلیکٹ کمیٹی میں بھیجا جائے ۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے بھی تین طلاق سے متعلق بل کو خواتین مخالف قرار دیا ہے ۔
Union Minister Ravi Shankar Prasad to move The Muslim Women (Protection of Rights on Marriage) Bill, 2018 or Triple Talaaq Bill in Rajya Sabha tomorrow. (file pic) pic.twitter.com/c1zd6GOCUI
— ANI (@ANI) February 12, 2019
اس مجوزہ قانون کے تحت ایک مرتبہ میں تین طلاق دینا غیر قانونی اور کالعدم ہوگا اور ایسا کرنے والے کو تین سال تک کی سزا ہوسکتی ہے ۔ گزشتہ سال دسمبر میں اس بل کو لوک سبھا میں پاس کردیا گیا تھا ۔
بل پرایوان میں طویل بحث بھی ہوئی تھی ۔ بل میں ضروری ترامیم کو لے کر کانگریس اور اے آئی اے ڈی ایم کے سمیت کئی سیاسی پارٹیوں نے ایوان سے واک آوٹ کیا تھا ۔ حالانکہ اس کے بعد بھی بل پر ووٹنگ کرائی گئی ۔ ایوان میں موجود 256 اراکین میں سے 245 اراکین نے اس کی حمایت میں ووٹ دیا جبکہ 11 اراکین نے اس کے خلاف ووٹ دیا تھا ۔