پیگاسیس اور کسان معاملے پر احتجاج ۔ کانگریس اور دیگر ارکان ایوان کے وسط میں پہونچ گئے
نئی دہلی : ایک حیران کن واقعہ میں راجیہ سبھا کے اپوزیشن ارکان نے آج سکریٹری جنرل کی میز پر چڑھ کر قوانین کے خلاف نعرے بازی کی جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی میں دو مرتبہ خلل کے بعداسے 4بجے تک ملتوی کرنا پڑا۔دریں اثناء ڈپٹی اسپیکر نے ایوان میں پیدا ہونے والی صورتحال کو حل کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو اپنے چیمبر میں مذاکرات کے لیے بلایا ۔ اس سے قبل بھی زرعی قوانین اور پیگاسس جاسوسی کیس کے حوالے سے ایوان کی کارروائی 12 بجے اور پھر 2 بجے تک ملتوی کرنی پڑی تھی۔واضح رہے کہ عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ ، کانگریس پارٹی کے پرتاپ سنگھ باجوہ ، ماؤسٹ پارٹی کے شیو دسن اور سی پی آئی کے ونے وشوام نے میز پر بیٹھ کر زبردست نعرے بازی کرنے لگے جس کے بعد ترنمول کانگریس کے موسم بے نظیر نور بھی ان کے ساتھ میز پر بیٹھ گئیں۔ کانگریس کے رپون بورا ، دیپندر ہڈا اور کانگریس کے راج منی پٹیل بھی میز پر کھڑے تھے ۔ایوان کی کارروائی دو بجے دوبارہ شروع ہونے پر جب ڈپٹی چیئرمین بھوبنیشور کالیتا نے زراعت سے متعلق مسائل اور ان کے حلپر مختصر مدتی بحث شروع کی تو اپوزیشن ارکین نے اس کی شدید مخالفت کی۔ڈپٹی چیئرمین نے بی جے پی کے وجے پال سنگھ تومر سے ہنگامہ آرائی کے دوران بحث شروع کرنے کو کہا۔ کانگریس ، ترنمول کانگریس ، ڈی ایم کے ، بائیں بازو اور عام آدمی پارٹی اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آگئے اور نعرے لگانے لگے ۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور شیو سینا کے اراکین بھی اپنی نشستوں کے قریب کھڑے ہو کر نعرے لگاتے ہوئے دیکھے گئے ۔تفصیلات کے مطابق عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ جنرل سکریٹری کی میز پر چڑھ کر نعرے لگانے شروع کر دیے جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی کو 15 منٹ کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد پریزائیڈنگ افسر بھونیشور کالیتا نے زراعت سے متعلقہ مسائل اور ان کے حل پر ایک مختصر مدتی بحث شروع کی تو اپوزیشن پارٹی کے ارکین نے اس پر اعتراض کرنا شروع کیا اور انہوں نے ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ اس دوران کانگریس ، ترنمول کانگریس ، بائیں اور عام آدمی پارٹی کے اراکین ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور شور مچانا شروع کر دیا۔