راج ٹھاکرے انتہا پسند ،3 مئی کو ہمارے کارکنان مساجد کے لاؤڈ اسپیکر کا تحفظ کریں گے: مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے

   

نئی دہلی: مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کی جانب سے 3 مئی کو مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی دھمکی کے بعد سیاست گرما گئی ہے۔ مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے اس معاملے میں راج ٹھاکرے پر تنقید کرتے ہوئے انہیں انتہاء پسند لیڈرکہا ہے۔رام داس اٹھاولے نے کہاہے کہ ایم این ایس کا مسجد کے لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کا موقف درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ 3 مئی کو جب ایم این ایس کے کارکن مسجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے جائیں گے تو ان کی پارٹی کے کارکن لاؤڈ اسپیکروں کے دفاع کے لیے مساجد کے باہر کھڑے ہوں گے۔راج ٹھاکرے کو مشورہ دیتے ہوئے رام داس اٹھاولے نے کہاہے کہ لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے کے بجائے انہیں مندروں کے لیے اضافی لاؤڈ اسپیکر لگانے چاہئیں۔ انہوں نے کہاہے کہ بھگوا کو اپنی پارٹی کا جھنڈا اور لباس تسلیم کرتے ہوئے راج ٹھاکرے نے تشدد کا راستہ اختیار کیا ہے۔ وہ ایک معروف انتہا پسند رہنما ہیں۔مہاراشٹر نو نرمان سینا نے اعلان کیا ہے کہ 3 مئی کو اکشے ترتیا کے موقع پرپارٹی کارکنان پورے مہاراشٹر میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرتے ہوئے مہا آرتی کریں گے۔ قبل ازیں ممبئی میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر حکومت کو دھمکی دی تھی کہ اگر 3 مئی تک مساجد سے لاؤڈ اسپیکر نہیں ہٹائے گئے تو ان کی پارٹی کے کارکنان مساجد کے سامنے ہنومان چالیساکاپاٹھ کریں گے ۔ راج ٹھاکرے نے کہاہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا مسئلہ سماجی ہے، مذہبی نہیں۔