راج کمار ہیرانی پر جنسی استحصال کا الزام

,

   

ممبئی۔14 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) بالی ووڈ کے مشہور ڈائریکٹر راج کمار ہیرانی پر ان کی اسسٹنٹ نے جنسی استحصال کا الزام عائد کیا ہے۔ ویب سائٹ ہفنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق ہیرانی پر جنسی استحصال کا الزام لگانے والی خاتون نے کہا کہنا ہے کہ سنجو فلم کے پوسٹ پروڈکشن کے دوران ہیرانی نے چھ مہینے ( مارچ سے ستمبر 2018 ) کے درمیان کئی مرتبہ ان کا جنسی استحصال کیا۔ ویب سائٹ کو دئے انٹرویو میں خاتون نے کہا کہ ہیرانی کی وجہ سے انہیں کافی پریشانیاں برداشت کرنی پڑیں۔ خاتون نے مزید کہا کہ اس نے یہ سب اس لئے برداشت کیا ، کیونکہ اس کے والد ایک لاعلاج بیماری میں مبتلا تھے اور والد کی بیماری کی وجہ سے اس کو نوکری کی سخت ضرورت تھی۔ خاتون نے کہا کہ وہ نہیں چاہتی تھی کہ اس کی نوکری چلی جائے ، اس لئے اپنی نوکری بچانے کیلئے یہ سب برداشت کرتی رہی۔ وہیں راج کمار ہیرانی نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ الزامات کو خارج کرتے ہوئے ہیرانی نے کہا کہ وہ ہر طرح کی جانچ کیلئے تیار ہیں۔ ہیرانی کے وکیل آنند دیسائی نے ہفنگٹن پوسٹ سے کہا کہ ہمارے موکل پر لگائے گئے سبھی الزامات بے بنیاد اور سازش ہیں ، اس کا مقصد ان کی شبیہ کو خراب کرنا ہے۔ غور طلب ہے کہ گزشتہ سال شروع ہوئی می ٹو مہم میں بالی ووڈ کی کئی معروف ہستیوں پر جنسی استحصال کے الزامات لگ چکے ہیں۔ اب اس فہرست میں راج کمار ہیرانی کا بھی نام شامل ہوگیا ہے۔ یادرہے کہ راج کماری ہیرانی نے منا بھائی ایم بی بی ایس ، لگے رہو منا بھائی ، تھری ایڈیٹ ، پی کے اور سنجو جیسی سوپر ہٹ فلمیں بالی ووڈ کو دی ہیں۔