راج کپور فلمی دنیا کے سب سے بڑے شومین تھے

   

ممبئی، یکم جون (یو این آئی) ہندوستانی سنیما کو بہترین فلمیں دینے والے پہلے شو مین راج کپور کی خواہش بچپن سے ہی اداکار بننے کی تھی۔اس کے لئے انہیں نہ صرف کلیپر بوائے بننا پڑا بلکہ کیدار شرما کاتھپڑ بھی کھانا پڑا تھا۔چودہ دسمبر 1924 کو پشاور میں پیدا ہوئے راج کپور جب میٹرک کے امتحان میں ایک مضمون میں فیل ہوگئے تھے تب انہوں نے اپنے والد پرتھوی راج کپور سے کہا تھا کہ میں پڑھنا نہیں چاہتا، میں فلموں میں کام کرنا چاہتا ہوں، فلمیں بنانا چاہتا ہوں۔ راج کپور کی یہ بات سن کر پرتھوی راج کپور کی آنکھیں خوشی سے چمکنے لگیں۔راج کپور نے اپنے فلمی سفر کا آغاز چائلڈ اداکار کے طور پر سال 1935 میں کیا تھا۔‘آوارہ’ راج کپور کے کیرئر کی اہم فلم ثابت ہوئی۔ فلم کی کامیابی نے راج کپور کو ہندوستان کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی شہرت بھی دلائی۔ فلم کا ٹائٹل سونگ ‘آوارہ ہوں’ملک و بیرون ملک کافی مقبول ہوا۔اس دور میں راج کپور کی جوڑی اداکارہ نرگِس کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔ دونوں کی جوڑی اس سے قبل آگ اور برسات میں نظر آئی تھی۔ اس کے بعد یہ جوڑی انداز، جان پہچان، آوارہ، انہونی، آشیانہ، عنبر،شری 420م جاگتے رہو اور چوری چوری میں نظر آئی۔سری 420 فلم میں بارش میں چھتری کے ساتھ فلمائے گئے گیت ‘پیار ہوا اقرار ہوا’آج بھی کافی مقبول ہے ۔ان کی دیگر اہم فلموں میںجس دیش میں گنگا بہتی ہے ، سنگم ، دیوانہ ، سپنوں کاسوداگر اور میرا نام جوکر قابل ذکر ہیں ۔ 2جون 1988 کو طویل علالت کے بعد راج کپور نے اس دنیا کو الوداع کہہ دیا ۔