18.01 لاکھ درخواستیں وصول ، 1.03 لاکھ ناموں کا اندراج مزید 11.50 لاکھ ناموں کا جائزہ
حیدرآباد /14 فروری ( سیاست نیوز ) ریاست میں 9 سال کے انتظار کے بعد راشن کارڈس میں والدین کے ساتھ بچوں کے ناموں کا اندراج ہو رہا ہے ۔ شادی کے بعد والدین کے راشن کارڈس سے خارج کردہ خواتین کے نام سسرال کے راشن کارڈس میں شامل کلئے جارہے ہیں۔ محکمہ سیول سپلائیز کی جانب سے موجودہ راشن کارڈ میں اہل ارکان خاندان کے ناموں کو شامل کرنے کے عمل کا آغاز کیا ہے۔ اس کیلئے 12.07 لاکھ خاندانوں کی جانب سے درخواستیں وصول ہوئی ہیں۔ ان میں 6.70 لاکھ خاندان مستحق ہونے کا ابتدائی طور پر شناخت کی گئی ہے ۔ شمولیت کیلئے 18.01 لاکھ نئی درخواستوں میں 11.50 لاکھ درخواستیں اہل ہونے کی ابتدائی شناخت ہوئی ہے ۔ ان میں 1.03 لاکھ افراد کے ناموں کو موجودہ راشن کارڈس میں شامل کیا گیا ہے ۔ ماباقی اہل افراد کے ناموں کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔ چند خاندانوں کے راشن کارڈس میں والدین کے نام ہیں۔ بچوں کے نام شامل نہ ہونے کی وجہ سے اتنے برسوں تک راشن کی اشیاء تقسیم نہیں کی گئی ۔ ناسازی صحت کی وجہ سے دواخانوں میں شریک ہونے پر راشنکارڈس میں نام نہ ہونے سے آروگیا شری اسکیم سے محروم ہونا پڑا ۔ اہل ہونے کے باوجود راشن کارڈس میں نام نہ رہنے والے ریاست میں لاکھوں افراد ہیں ۔ پرانے شارن کارڈس میں آخری مرتبہ خاندان کے اضافہ ارکان کے ناموں کا 2016 میں اندراج کیا گیا تھا ۔ اس کے بعد می می سیوا کے ذریعہ درخواستیں وصول کرنے کے باوجود سابق بی آر ایس حکومت کی منطوری نہ ملنے کی وجہ سے اس کا جائزہ نہیں لیا گیا ۔ کانگریس حکومت نے خآندانوں کے ارکان کے نام کو راشن کارڈس میں شامل کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد اہل افراد کو فائدہ ہو رہا ہے ۔ 1.03 لاکھ افراد کو راشن دینے کی وجہ سے حکومت پر سالانہ 31.36 کروڑ روپئے کا اضافی مالی بوجھ عائد ہو رہا ہے ۔ محکمہ سیول سپلائیز کے عہدیداروں نے بتایا کہ درخواستوں کی دو طریقوں سے جانچ کی جارہی ہے ۔ پہلے درخواست میں آدھار نمبر صحیح ہے یا نہیں دیکھا جارہا ہے ۔ اس کے بعد یہ نام کہی راشن کارڈس میں درج ہے کیا خصوصی ویب سائیٹ کے ذریعہ جائزہ لیا جارہا ہے ۔ 2