رافیل جنگی جہازوں کی خریدی میں وزیراعظم کی خاموشی ملک سے غداری کے مترادف

   

مودی کا کے سی آر کی فیڈرل فرنٹ کی تشکیل سے لا علمی جھوٹ ، ڈاکٹر شراون کا بیان
حیدرآباد ۔ 3 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : ترجمان آل انڈیا کانگریس کمیٹی ڈاکٹر شراون نے نریندر مودی کی عام آدمی کی حکومت نہیں بلکہ امبانی اور اڈانی کی حکومت ہونے کا الزام عائد کیا ۔ رافیل جنگی جہازوں کی خریدی میں وزیراعظم کی خاموشی کو ملک سے غداری کے مماثل قرار دیا ۔ مودی کی جانب سے کے سی آر کی جانب سے تشکیل دئیے جانے والے فیڈرل فرنٹ سے لا علمی کے اظہار کو 2019 کا بہت بڑا مذاق قرار دیا ۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شراون نے کہا کہ کانگریس کے قومی صدر راہول گاندھی گذشتہ ایک سال سے رافیل معاہدے کے اسکام کو اٹھا رہے ہیں ۔ ملک کی تمام اپوزیشن جماعتیں اور عوام حقائق سے واقف ہونا چاہتے ہیں مگر وزیراعظم اس پر خاموشی اختیار کرتے ہوئے قوم کو تجسس میں رکھا ہے ۔ اس پر وضاحت کرنے کے لیے وزیراعظم نریندر مودی کے پاس پارلیمنٹ بہت بڑا پلیٹ فارم ہے ۔ پارلیمنٹ اجلاس کے دوران ایوان میں موجود رہنے کے بجائے وزیراعظم اپنے چیمبر تک محدود رہتے ہوئے اپوزیشن کے شکوک اور خدشات کو تقویت پہونچا رہے ہیں ۔ ڈاکٹر شراون نے رافیل معاہدے اسکام کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اسکام نہ ہونے کا یقین ہے تو پھر کیوں جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی تشکیل دینے سے گریز کیا جارہا ہے ۔ ترجمان اے آئی سی سی نے کہا کہ سربراہ ٹی آر ایس و چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر فیڈرل فرنٹ کی تشکیل کے لیے سارے ملک کی سیر کررہے ہیں ۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اور چیف منسٹرس سے ملاقات کررہے ہیں ۔ لیکن وزیراعظم نے اپنے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں فیڈرل فرنٹ کی تشکیل کے بارے میں جس طرح لا علمی کا اظہار کیا ہے یہ سال 2019 کا سب سے بڑا مذاق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام صدر کانگریس راہول گاندھی کی قیادت کو قبول کررہے ہیں اور کانگریس پر اپنے اعتماد کا اظہار کررہے ہیں جس سے بی جے پی اور وزیراعظم نریندر مودی بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔ مخالف حکومت ووٹ تقسیم کرنے کیلیے مودی چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کو شطرنج کے مہرے کی طرح استعمال کررہے ہیں ۔ وزیراعظم نریندر مودی تلنگانہ میں عظیم اتحاد کا تجربہ ناکام ہونے کا حوالہ دے رہے ہیں۔ مگر بی جے پی کے امیدواروں کو 103 اسمبلی حلقوں پر ضمانت ضبط ہوگئی ہے اس کا کوئی احساس نہیں ہے ۔ ٹی آر ایس کو بچانے کے لیے بی جے پی نے تلنگانہ میں اپنی پارٹی کو ہی قربانی کا بکرا بنایا ہے ۔ آئندہ گرام پنچایت اور لوک سبھا کے انتخابات کے لیے کانگریس پارٹی پوری طرح تیار ہے اور بیشتر لوک سبھا حلقوں پر کامیابی حاصل کرنے کا منصوبہ تیار کرتے ہوئے کانگریس پارٹی انتخابی میدان میں اتر رہی ہے ۔۔