آر ایس ایس اور بی جے پی کے نفرت پھیلانے کا محبت سے جواب

,

   

آر ایس ایس قائد ساورکر نے 9 مرتبہ برطانویوں سے معافی چاہی، راہول گاندھی کا سیوا دَل اجلاس سے خطاب

اجمیر (راجستھان) 14 فروری (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس راہول گاندھی نے آر ایس ایس پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیاکہ اِس کے ارکان نفرت پھیلانے کے لئے لاٹھیاں لہرارہے ہیں۔ وہ کانگریس سیوا دَل کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ راہول گاندھی نے کانگریس سے خواہش کی کہ بی جے پی اور اِس کے نظریاتی سرچشمہ آر ایس ایس کے نفرت پھیلانے کا جواب محبت سے دیں۔ اُنھوں نے کہاکہ آر ایس ایس اور بی جے پی نفرت پھیلارہے ہیں۔ وہ چڈھیاں پہنتے ہیں، لاٹھیاں لہراتے ہیں جبکہ ہم محبت کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ یہی بنیادی فرق ہے۔ راہول گاندھی نے راشٹریہ سوئم سنگھ (آر ایس ایس) پر الزام عائد کیاکہ وہ شمال مشرقی ہند میں بے چینی پھیلارہی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ وہ ملک کو مٹھی بھر پندرہ بیس افراد کے گروپ کے ساتھ چلارہے ہیں۔ مودی کے لئے ہندوستان ایک ’’پراڈکٹ‘‘ ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ اِس کے فوائد اپنے ’’پندرہ تا بیس دوستوں‘‘ تک محدود رہیں لیکن کانگریس کے لئے یہ سمندر کی طرح ہے جس میں ہر ایک کے لئے گنجائش موجود ہے۔ اُنھوں نے کہا ’’مودی بلند آہنگ تقریریں کرتے ہیں (ملک میں) گزشتہ 70 سال سے کچھ نہیں ہوا، اس کا مطلب یہ ہے کہ مہاتما گاندھی، سردار (ولبھ بھائی) پٹیل، جواہرلال نہرو، (بی آر) امبیڈکر اور ملک کے عوام کے منتخبہ تمام چیف منسٹرس، کاشتکار، مزدور اور چھوٹے قائدین کچھ بھی نہیں کررہے ہیں۔ یہ ہر شہری کی توہین ہے‘‘۔ اُنھوں نے کہاکہ دیگر شہروں میں جہاں کانگریس کی حکومت دوبارہ قائم ہوگئی ہے، ملازمتوں کی طمانیت کی اسکیم ایم جی ایم آر ای جی اے شروع کی گئی ہے۔ ہم کاشتکاروں کے قرضہ جات معاف کررہے ہیں لیکن مودی صرف کھوکھلے تیقن دیتے آرہے ہیں۔

اب تک مودی نے 3.5 لاکھ کروڑ روپئے جو اُن کے دوستوں کے قرضہ جات تھے، معاف کردیئے۔ اُنھوں نے مفرور تاجر وجئے مالیا اور نیرو مودی کا نام لے کر تذکرہ کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے لوگ اندر سے ڈرتے ہیں جس کی عکاسی اُن کے نفرت پھیلانے سے ہوتی ہے۔ ’’نفرت خوف کی ایک اور شکل ہے۔ خوف کے بغیر نفرت نہیں ہوسکتی اور وزیراعظم مودی اور مجھ میں یہی فرق ہے۔ ہم (کانگریس) کوئی نفرت نہیں رکھتی کیوں کہ ہمیں خوف کی ضرورت نہیں ہے لیکن وہ (بی جے پی) نفرت کو اپنا خوف پوشیدہ رکھنے کے لئے استعمال کرتے ہیں اور یہی حال تمام آر ایس ایس کے لوگوں کا ہے۔ راہول گاندھی نے کہاکہ جب اُنھوں نے پارلیمنٹ میں مودی کو گلے لگایا تو مودی نے مجھ سے نفرت کی۔ مودی میرے اور میرے خاندان کے بارے میں غیر ضروری باتیں کہہ رہے ہیں۔ پوری کانگریس پارٹی کی یہ کہتے ہوئے توہین کررہے ہیں کہ وہ کانگریس پارٹی ختم کردیں گے لیکن کانگریس کا صدر اُنھیں پارلیمنٹ میں گلے لگاتا ہے۔ نفرت کو صرف محبت سے شکست دی جاسکتی ہے۔ جب میں نے اُنھیں گلے لگایا تو میرے دل میں اُن کے لئے کوئی نفرت نہیں تھی۔ میں نے اُن کے چہرہ پر نفرت دیکھی۔ وہ اس کو چھپا نہیں سکے‘‘۔ راہول گاندھی نے کہاکہ کانگریس پارٹی بی جے پی کو آئندہ لوک سبھا انتخابات میں شکست دے گی۔ راہول گاندھی نے کہاکہ ہم اُنھیں شکست دیں گے لیکن اُنھیں ختم نہیں کریں گے، اُن کا قتل نہیں کریں گے، اُن کو زدوکوب نہیں کریں گے، اُن کو شکست دیں گے اور وہ بھی محبت کے ساتھ۔ راہول گاندھی نے کہاکہ سیوا دل کو 1927 ء میں برطانویوں نے ممنوع قرار دیا تھا۔ مودی نے کہاکہ کانگریس مکت بھارت برطانوی بھی کہتے تھے۔ سیوا دل مکت بھارت۔ اُن کے دور میں کبھی بھی آر ایس ایس کو ممنوع قرار نہیں دیا گیا لیکن اُنھوں نے سیوا دل کو ممنوع قرار دیا۔ اُنھوں نے کہاکہ مہاتما گاندھی، سردار پٹیل، سبھاش چندر بوس برسوں تک جیل سے رہنمائی کرتے رہے لیکن اُن میں سے کسی نے بھی برطانویوں سے معافی نہیں ہوگی۔ جبکہ وی ڈی ساورکر نے 9 مرتبہ معافی چاہی تھی کیوں کہ اُن کو خوف تھا۔راہول گاندھی نے کہاکہ کانگریس پارٹی میں سیوا دل کا اہم مقام ہے۔ تاہم اِسے مستحقہ احترام نہیں دیا جاتا ہے۔

رافیل سودا : راہول اور بی جے پی کی باہم الزام تراشی
سی اے جی رپورٹ کے حوالہ سے راہول پر بی جے پی اور بی جے پی پر راہول کی تنقید
نئی دہلی 14 فروری (سیاست ڈاٹ کام) راہول گاندھی اور بی جے پی نے رافیل سودا مسئلہ پر باہم الزام تراشی کی۔ صدر کانگریس نے دعویٰ کیاکہ طیارہ سودے نے وزیراعظم نریندر مودی کے اِس ادعا کو غلط ثابت کردیا ہے کہ بہتر قیمتوں اور تیز رفتار سربراہی کی بنیاد پر اُنھوں نے سودا کیا تھا۔ جبکہ برسر اقتدار پارٹی نے سی اے جی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس نے جھوٹ کو بے نقاب کردیا ہے۔ جبکہ چند عہدیدار کہتے ہیں کہ وزیراعظم نریندر مودی کا دعویٰ غلط ثابت ہوچکا ہے۔ بی جے پی نے مطالبہ کیا تھا کہ راہول گاندھی کو اپنے الزامات جو مودی پر اور حکومت پر عائد کئے گئے ہیں، واپس لینے چاہئیں اور سی اے جی رپورٹ کی روشنی میں معذرت خواہی کرنی چاہئے۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر کانگریس نے سی اے جی رپورٹ کو جو کئی ارب ڈالر مالیتی معاہدے کے بارے میں ہے، پوشیدہ کرنے کی کوشش کے طور پر مسترد کردیا۔ اُنھوں نے کہاکہ جن کاغذات پر یہ رپورٹ تحریر کی گئی ہے، اُن کی قیمت کے برابر بھی یہ رپورٹ قیمتی نہیں ہے۔ اِس کے برعکس بی جے پی قائد مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیا۔ جس کے بموجب اِس میں شک کرنے کا کوئی موقع نہیں ہے کہ رافیل جیٹ طیارے خریدے گئے ہیں۔ یہ کہنا کہ راہول گاندھی کے لئے اِس سودے کے بارے میں اعتراض کرنے کے لئے کچھ بھی نہیں بچا ہے، اِس لئے وہ اپنے جھوٹ میں اضافہ کرتے جارہے ہیں اور اطلاعات کو حقائق کے برعکس پیش کررہے ہیں۔ سی اے جی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مودی حکومت نے 2.86 فیصد سستی قیمت پر رافیل لڑاکا جیٹ طیارے خریدے ہیں بہ نسبت اُس قیمت کے جو سابقہ یو پی اے حکومت کے دور میں مقرر کی گئی تھی۔