رافیل ‘لوک پال قائم ہوگیا ہوتا تو مودی ملزم نمبر 1 ہوتے: کانگریس

,

   

نئی دہلی / لکھنو 11 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) رافویل معاملت پر حکومت پر تنقیدوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے کانگریس نے آج کہا کہ اگر لوک پال کا تقرر کیا گیا ہوتا تو مودی اس اسکام میں ملزم نمبر ایک ہوتے ۔ پارٹی نے کہا کہ مودی کے چوڑے شانے بھی کرپشن کی گولیوں کو برداشت نہیں کرسکتے ۔ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے کئی پلیٹ فارمس بشمول پارلیمنٹ میں مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ سی پی ایم نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وہ رافیل معاملت پر اپنے سابقہ فیصلے پر نظرثانی کرے ۔ پارٹی نے اس اسکام کی تحقیقات کیلئے اعلی سطح کی تحقیقات پر زور دیا جبکہ بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے حکومت پر چوکیدار کی خاطر قومی سلامتی کو نظر انداز کردینے کا الزام عائد کیا ۔ بی جے پی لیڈر راج ناتھ سنگھ نے مراد آباد میں ایک تقریب میں کہا کہ چوکیدار چور نہیں بلکہ چوکیدار پیور ( خالص ) ہے ۔ آئندہ وزیر اعظم شیور ہے اور وہ مسائل کا کیور ( حل ) ہے ۔ رافیل معاملت میں سی اے جی آڈٹ رپورٹ کی پیشکشی سے ایک دن قبل اپوزیشن نے مفادات کے تصادم کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے سی اے جی کی افادیت پر بھی سوال اٹھایا ہے ۔ کانگریس نے سی اے جی سے کہا کہ وہ آڈٹ سے خود کو الگ کرلیں کیونکہ اس معاملت کے وقت وہ فینانس سکریٹری تھے پارلیمنٹ میں سینئر کانگریس لیڈر ویرپا موئیلی نے کہا کہ اگر رافیل معاملت میں کوئی ملزم ہے تو وہ وزیر اعظم اور صرف وزیر اعظم ہیں۔ عبوری بجٹک پر مباحث کے دوران انہوں نے الزام عائد کیا کہ دفاعی بجٹ میں صرف معمولی اضافہ ہوا ہے ۔ رافیل پر موئیلی نے کہا کہ اب یہ واضح ہوگیا ہے کہ لوک پال کیوں نہیں بنایا گیا ۔ اگر لوک پال ہوتا تو وزیر اعظم ملزم نمبر ایک ہوتے ۔ مودی کے 56 انچ کے سینہ کے ریمارک کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب کرپشن کی گولیاں داغی جائیں تو ان کا چوڑا شانہ بھی اسے برداشت نہیں کر پائیگا ۔