اقوام متحدہ 14جون (یو این آئی) بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (اے آئی ای اے ) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے جمعہ کو ایران پر اسرائیلی حملوں کے بعد زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لینے کی اپیل کی۔ گروسی نے سلامتی کونسل کی ہنگامی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ جوہری تنصیبات کے تحفظ اور سلامتی کو خطرہ میں ڈالنے والی کوئی بھی فوجی کارروائی ایران کے علاقے اور اس سے باہر کے لوگوں کے لیے سنگین نتائج کا باعث بن سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ لوگوں اور ماحول دونوں کو نقصان نہ پہنچے اس کے لئے حوالہ یا حالات کی پرواہ کئے بغیر جوہری تنصیبات پر کبھی بھی حملہ نہیں کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حملوں سے جوہری تحفظ، سلامتی اور سکیورٹی اقدامات کے ساتھ ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی پر بھی گہرا اثر پڑتا ہے ۔انہوں نے آئی اے ای اے کی قراردادوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پرامن مقاصد کے لیے وقف جوہری تنصیبات پر کوئی بھی مسلح حملہ یا ان کے خلاف کوئی بھی دھمکی اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور آئی اے ای اے کے قانون کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے ۔ ایجنسی کے واقعہ اور ہنگامی مرکز نے حملے کے آغاز سے ہی ایرانی افسران کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھا ہے ، باقاعدہ طور پر سہولیات کی حالت کی تصدیق کی ہے ۔ اس کے علاوہ ایجنسی نے اگلے چند دنوں میں صورت حال پر گہری نظر رکھنے کے لئے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایجنسی تکنیکی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے اور ہر حال میں اپنے جوہری تحفظ، سلامتی اور سکیورٹی کے مینڈیٹ کے لیے پابند عہد ہے ۔مسٹر گروسی نے کہا کہ موجودہ فوجی کارروائیوں اور بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باوجود یہ واضح ہے کہ ایران، اسرائیل، پورے خطے اور عالمی برادری کے لیے آگے بڑھنے کا واحد مستقبل راستہ امن، استحکام اور تعاون کو یقینی بنانے کے لیے بات چیت اور سفارت کاری پر مبنی ہے ۔
