رامیا پیٹ سیتاپھل کا مرکز، حیدرآباد کے علاوہ دیگر ریاستوں کو برآمدات

   

حیدرآباد۔ 29 ستمبر (سیاست نیوز) میدک ضلع کے رامیا پیٹ قصبہ پچھلے پندرہ دنوں سے سالانہ سیتاپھل مارکٹ سے بھرا ہوا ہے جو کہ جنگل میں پھل پکنے کے ساتھ ہی ہے۔ یہ قصبہ سیتاپھل کا مرکز ہے، موسمی پھل پورے موسم میں کرناٹک، مہاراشٹرا، چھتیس گڑھ اور حیدرآباد کو برآمد کیا جاتا ہے۔ زرعی مزدور اور کسان پھلوں کی کٹائی کے لئے ہر صبح جنگل کا رخ کرتے ہیں جسے پھر ڈبوں میں رامیاپیٹ لے جایا جاتا ہے جہاں دوسری ریاستوں اور حیدرآباد کے تاجر انہیں خریدتے ہیں۔ تقریباً ایک ہزار افراد مرد اور خواتین کٹائی میں مصروف رہتے ہیں۔ ایک ڈبہ 600 سے 800 روپے میں بکتا ہے جس سے ایک جوڑے دو سے چار ڈبوں کو جمع کرکے 1000 سے 2000 روزانہ کماتے ہیں۔ اس تجارت کا آغاز 35 سال قبل ہوا جب تاجروں نے پھل کے ذائقے سے متاثر ہوکر اسے برآمد کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس سے پہلے مقامی لوگ اسے استعمال کرتے تھے اور اضافی رقم ضائع ہو جاتی تھی۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ رامیاپیٹ سیتاپھل کا ایک الگ ذائقہ ہے جو پڑوسی ریاستوں میں مستحکم مانگ کو راغب کرتا ہے۔ کیڑے مار ادویات یا کھادوں کے بغیر اگائے جانے والے مقامی لوگ اسے اعلیٰ معیار کا نامیاتی پھل مانتے ہیں۔ سیزن کے عروج پر تقریباً 20 ٹن روزانہ برآمد کیا جاتا ہے۔ تاجروں کے علاوہ حیدرآباد اور تلنگانہ کے دیگر حصوں سے لوگ دسہرہ اور دیپاولی کے دوران پھلوں کا مزہ لینے کے لئے رامیاپیٹ آتے ہیں۔ ش