’رام مندر پر سپریم کورٹ فیصلہ کے بعد ہی آرڈیننس‘

,

   

تلنگانہ اور میزورم میں کسی نے بی جے پی کو کوئی موقع نہیں دیا ، چھتیس گڑھ میں شکست، مدھیہ پردیش، راجستھان میں معلق اسمبلیاں: مودی

نئی دہلی ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے نئے سال 2019 ء کے پہلے دن آج کہاکہ رام مندر پر آرڈیننس اس مسئلہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے اعلان کے بعد ہی جاری کیا جاسکتا ہے۔ مودی نے خبررساں ادارہ اے این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ دستوری حدود میں ہی مسئلہ رام مندر کا حل تلاش کیا جائے گا۔ مودی نے کہاکہ ’’70 سال تک وہ لوگ جو حکومت پر بیٹھے تھے اس مسئلہ کو ٹالنے کی کوشش کرتے رہے‘‘۔ ایودھیا کی ملکیت کا مقدمہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے اور توقع ہے کہ عدالت عظمیٰ اس کیس کی سماعت کی تاریخ کا اس ہفتہ اعلان کرے گی۔ کانگریس کے صدر راہول گاندھی کی طرف سے گڈس اینڈ سرویس ٹیکس (جی ایس ٹی) کو گبر سنگھ ٹیکس قرار دیئے جانے کے بارے میں تبصرہ کی خواہش پر مودی نے جواب دیا کہ ’’جو بھی جس انداز میں سوچتا ہے اُسی انداز میں بات کرتا ہے۔ کیا جی ایس ٹی کا عمل ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے شروع نہیں کیا گیا تھا؟ پرنب مکرجی جب وزیر فینانس تھے اُس وقت سے جی ایس ٹی متعارف کرنے کا عمل جاری تھا‘۔ وزیراعظم نے کہاکہ جی ایس ٹی کے نفاذ سے قبل کئی غیر معلنہ ٹیکس تھے، ٹیکسوں کی شرح بھی زیادہ تھی۔ جی ایس ٹی نے اس نظام کو آسان اور بہتر بنایا ہے۔ کئی اشیاء پر عائد ٹیکس میں کمی ہوئی ہے۔ مودی نے کہاکہ نوٹ بندی کوئی ’جھٹکہ‘ نہیں تھی۔ اُنھوں نے کہاکہ ’ایک سال قبل عوام کو ہم خبردار کرچکے تھے کہ اگر آپ کے پاس کالا دھن ہے تو اس کو بینکوں میں جمع کردیجئے‘۔ وزیراعظم نے کہاکہ ’’ریزرو بینک آف انڈیا کے سابق گورنر ارجیت پٹیل نے بخوبی کام انجام دیا، ان پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں ڈالا گیا تھا۔ خود اُنھوں نے شخصی وجوہات پر مستعفی ہونے کی درخواست کی تھی۔ مَیں پہلی مرتبہ یہ انکشاف کررہا ہوں۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں عظیم اتحاد بنانے اپوزیشن کی کوششوں سے متعلق ایک سوال پر وزیراعظم مودی نے جواب دیا کہ ’(آئندہ لوک سبھا انتخابات میں جنتا اور گٹھ بندھن کے درمیان اصل مقابلہ ہوگا‘‘۔ اُنھوں نے کہاکہ ’’مودی صرف عوام کی محبت، سرپرستی اور آشیرواد کی جھلک اور تصویر ہے۔ پانچ ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات میں بی جے پی کی شکست کے بارے میں ایک سوال پر وزیراعظم نریندر مودی نے اے این آئی کو جواب دیا کہ ’تلنگانہ اور میزورم میں کسی نے بھی بی جے پی کو کوئی موقع نہیں دیا۔ صرف چھتیس گڑھ میں ہی عوام نے واضح فیصلہ دیا ہے جہاں بی جے پی کو شکست ہوئی ہے۔ لیکن دیگر دو ریاستوں مدھیہ پردیش اور راجستھان میں معلق اسمبلیاں تشکیل پائی ہیں۔ دوسری اہم بات یہ بھی ہے کہ ہمارے لوگ 15 سال سے جاری حکومت کو دوبارہ اقتدار نہ دینے بعض ووٹرس کے رجحان کا کامیابی کے ساتھ مقابلہ کیا ہے۔۰

نئے سال پر وزیراعظم مودی کی مبارکباد
نئی دہلی ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سال نو کے آغاز پر وزیراعظم نریندر مودی نے آج عوام کو مبارکباد دی اور ہر ایک کی صحت و خوشحالی کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ وزیراعظم مودی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’آپ تمام کو پُرمسرت 2019 کی مبارکباد! آپ سب کے لئے صحت و مسرت کے لئے نیک اُمیدیں۔ 2019 ء میں آپ کی تمام خواہشات اور اُمنگوں کی تکمیل کے لئے میری دعائیں‘۔