رام کے نام پرآگ بھڑکانا ہندتوا کی توہین :سنجے راوت

,

   

مدھیہ پردیش میں پرتشدد واقعات پر رام بھی بے چین ہوں گے، شیوسینا قائد کا ردعمل

ممبئی :شیوسینا کے راجیہ سبھا رکن سنجے راوت نے اتوارکوکہاہے کہ رام کے نام پر فرقہ وارانہ آگ بھڑکانا رام کے نظریات کی توہین ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ یہاں تک کہ رام بھی مدھیہ پردیش کے کھرگون میں تشدد پر بے چین ہوں گے، جہاں رام نومی پر بھڑکنے والے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد کرفیو لگا دیا گیا ہے۔انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایاہے کہ وہ انتخابات جیتنے کے لیے ملک کو توڑنے اور سماج میں مذہبی انتشار کے بیج بونے کی حکمت عملی اپنا رہی ہے۔شیوسینا کے ترجمان سامنا میں اپنے ہفتہ وار کالم میں سنجے راوت نے لکھاہے کہ اگر کوئی بنیاد پرستی کی آگ بھڑکانا چاہتا ہے اور انتخابات جیتنے کے لیے امن کو خراب کرنا چاہتا ہے، تو وہ ایک دوسرے کی تقسیم کے بیج بو رہے ہیں۔ شیو سینا لیڈر سنجے راوت سامنا کے ایگزیکٹیو ایڈیٹر ہیں۔بی جے پی پر در پردہ تنقید کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہاہے کہ رام مندر تحریک کو درمیان میں چھوڑنے والے اب بھگوان رام کے نام پر تلواریں دکھا رہے ہیں۔اسے ہندوتوا نہیں کہا جا سکتا۔ رام کے نام پر فرقہ وارانہ آگ لگانا رام کے خیال کی توہین ہے۔شیوسینا لیڈر نے کہاہے کہ مدھیہ پردیش کے کھرگون میں ہونے والے واقعہ سے رام بھی بے چین ہوں گے۔یہاں مسلم علاقوں سے گزرنے کے بعد بھی کوئی تشدد نہیں ہوا، انہوں نے سابر کانٹھا میں تشدد کا ذکر کرتے ہوئے پوچھاہے کہ پہلے وہاں کوئی تشدد نہیں ہوا تھا۔رام نومی پر سارا تشدد کیوں ہو رہا ہے؟ کیا کوئی یقین کر سکتا ہے کہ وزیر اعظم مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی آبائی ریاست گجرات میں رام نومی کے جلوس پر کیا مسلمان پتھراؤکریں گے؟سنجے راوت نے مہاراشٹرا نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے پر بی جے پی کے ایجنڈے کو نافذ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے لکھاہے کہ ایجنڈا یہ ہے کہ مہاراشٹرا میں لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا کرنا تاکہ صدر راج کے نفاذ کی راہ ہموار کی جاسکے۔