ممبئی: ٹیم انڈیا کے شروعاتی دور میں 1936 کے انگلینڈ دورہ کے وقت بقاء جیلانی کو ان کی بہترین کارکردگی کی وجہ سے ٹیم انڈیا میں شامل کیا گیا۔ انگلینڈ کے اوول میدان میں دورہ کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا جانے والا تھا۔بقاء جیلانی نے اوول کے اپنے واحد ٹیسٹ میچ میں 4 اور 12 رنز بنائے۔ 15 اوور کی بولری میں کوئی وکٹ نہیں ملا۔ جس کی خاص وجہ ذہنی دباو اور پریشانی تھی۔ اوول کے میدان پر سی کے نائیڈو نے بقاء جیلانی کی سر عام توہین کرتے ہوئے کہا کہ تمہیں ٹیم میں اس لیے لیا گیا کہ سی کے نائیڈو کو کپتانی سے بے دخل کرنے کے بعد تم نے کپتان ویزی کی حمایت حاصل کی تھی۔ وہ دائیں ہاتھ کے درمیانی صف کے بہترین بلے باز اور میڈیم تیز بولر تھے۔بقاء جیلانی اپنے پہلے فرسٹ کلاس کرکٹ میچ میں 12 وکٹیں حاصل کیں۔ شمالی انڈیا کی طرف سے رانجی کھیلا کرتے تھے۔ 35-1934 کے رانجی ٹرافی کے پہلے سیمی فائنل میں شمالی انڈیا نے ساوتھ پنجاب کو صرف 22 رنز پر آل آوٹ کر دیا۔ اس وقت رانجی ٹرافی میں سب سے کم اسکور پر آوٹ ہونے والی ساو?تھ پنجاب کی ٹیم تھی۔ بقاء جیلانی رانجی ٹرافی کے اس میچ میں تین گیند میں تین وکٹ، یعنی پہلی ہائٹرک والے پہلے بولر تھے۔ یہ بھی کہا جا سکتا ہے بولنگ میں پہلی ہا ئٹرک کا اعزاز بقاء جیلانی کے پاس ہے۔ انھوں نے 25 گیندوں میں صرف 7 رنز دے کر پانچ وکٹ حاصل کیے۔ جس میں ہائٹرک بھی شامل ہے۔ دورہ کے دوران ان کا مسلسل علاج جاری تھا۔ بقاء جیلانی 20 جولائی 1911 کو پنجاب کے جالندھر شہر میں پیدا ہوئے ۔انکی تیسویں سالگرہ سے کچھ روز قبل ان کا انتقال ہوگیا۔ بقاء جیلانی مرگی کے مرض میں مبتلا تھے۔ 2 جولائی 1941 کو جالندھر میں اپنے گھر کی بالکونی کے پاس کھڑے تھے، اسی دوران وہ بالکونی سے گرے اور فوری طور پر ان کا انتقال ہوگیا۔