راچکونڈا پولیس کے آذان کے معاملے پر ٹویٹ سے تنازعہ کھڑا ہوگیا

   

حیدرآباد: ٹویٹر کو غلط معلومات دینے کے بعد راچکونڈا پولیس نے تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔

ہفتے کے روز ٹویٹر استعمال کرنے والوں کا جواب دیتے ہوئے راچکونڈا پولیس نے لکھا ، “سر ، اذان اور سائرن کی اجازت نہیں ہے۔

محمد مجاہد نامی ایک ٹویٹر صارف نے اس پر کمنٹ کرتے ہوئے لکھا کہ “سیکولر سی ایم اذان یا سائرن میں کیا مسئلہ ہے؟ ہم کسی لاک ڈاؤن قوانین کو نہیں توڑ رہے ہیں۔ گورنمنٹ کوویڈ 19 کے رہنما اصولوں کے مطابق ہم گھر پر ہی نماز پڑھ رہے ہیں۔

https://twitter.com/mujahed9642/status/1254045369215770635/photo/1

غلطی کی اصلاح کرتے ہوئے ، راچکونڈا پولیس نے نہ صرف متنازعہ ٹویٹ کو حذف کردیا بلکہ اس کی وضاحت بھی جاری کردی۔ اس نے لکھا ہے کہ یہ سوشل میڈیا سیل کا غلط جواب تھا۔ پولیس نے غلط معلومات فراہم کرنے کے ذمہ دار شخص کے خلاف کارروائی کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔

https://twitter.com/mujahed9642/status/1254045369215770635/photo/1

واضح رہے کہ لاک ڈاؤن ہدایت نامے کے مطابق تمام مذہبی مقامات کو عوام کے لئے بند کیا گیا ہے۔ تاہم ، ’اذان‘ اور ’سائرن‘ پر کوئی پابندی نہیں ہے۔