کانگریس کے وایناڈ (کیرلا)رکن پارلیمان اور سابق پارٹی صدر راہل گاندھی نے جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک کے چیلنج کو قبول کر لیا ہے۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ “اپوزیشن لیڈروں کا ایک گروپ اور میں جموں و کشمیر اور لداخ کا جائزہ لینے سے متعلق آپ کی دعوت کو قبول کرتے ہیں۔”
Dear Governor Malik,
A delegation of opposition leaders & I will take you up on your gracious invitation to visit J&K and Ladakh.
We won’t need an aircraft but please ensure us the freedom to travel & meet the people, mainstream leaders and our soldiers stationed over there. https://t.co/9VjQUmgu8u
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) August 13, 2019
راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ اس دورہ کے لیے ہمیں کسی خاص طیارے کی ضرورت نہیں ہے، بس آپ وادی میں ہمارے گھومنے اور عام لوگوں سے ملنے کی آزادی کو یقینی کر دیں۔ وہ مزید لکھتے ہیں کہ “گورنر مین اسٹریم لیڈروں اور وہاں تعینات جوانوں سے ہماری ملاقات کو یقینی بنائیں۔”
اس سے قبل راہل گاندھی پریس کانفرنس کےذریعے وادی میں تشدد کی خبریں آنے کی باتیں کہی تھی۔ انھوں نے میڈیا کے حوالے سے خبروں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کچھ جگہوں پر تشدد کی خبریں مجھے ملی ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس سلسلے میں پی ایم مودی کو عوام کے سامنےاس معاملے پر اظہار خیال کرنا چاہیے۔ راہل گاندھی کے اسی بیان پر جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا تھا کہ وہ کانگریس کے سابق صدر کو وادی کا دورہ کرانے اور زمینی حالات کا جائزہ لینے کے لیے طیارہ بھیجیں گے۔
مگر راہل گاندھی نے کہا تھا اسکی کوئی ضرورت نہیں ہے، وہ خود آرہے ہیں، اس سے پہلے راہل گاندھی سمیت کئی اپوزیشن لیڈران کو انے کی اجازت نہیں تھی مگر ستیہ پال نے یو ٹرن لیا اور کہا کہ اپ بغیر کسی شرط کے آسکتے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ آپ کو اپ کی بات پر قائم رہنا چاہیے، واضح رہے کہ راہل گاندھی وہاں کے علاقائی لیڈران سے بھی ملاقات کریں گے۔