راہول کی سزا پر روک، پارلیمانی رکنیت بحال ہوگی

,

   

کانگریس لیڈر کو سپریم کورٹ سے راحت

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے ’سَرنیم‘ ’مودی‘ کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت معاملے میں کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو رواں سال مارچ کے دوران سنائی گئی دو سال کی سزا پر جمعہ کو روک لگا دی۔ گجرات ہائی کورٹ کی جانب سے راہول کی سزا پر روک لگانے کی درخواست کو مسترد کرنے کے بعد انہوں نے تحت کی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس پی وی سنجے کمار پر مشتمل بنچ نے فریقوں کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ سنایا۔ بنچ کی صدارت کرتے ہوئے جسٹس گاوائی نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے مجرمانہ ہتک عزت پر (راہول گاندھی کو) سزا کے طور پر تعزیرات ہند کے تحت زیادہ سے زیادہ دو سال کی سزا سنانے کی کوئی خاص وجہ نہیں بتائی۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں سزا اور جرمانہ دونوں کی دفعات ہیں۔ راہول کی اپیل کو خارج کرنے کے گجرات ہائی کورٹ کے کئی صفحات پر مشتمل فیصلے میں زیادہ سے زیادہ سزا دینے کی وجوہات پر غور نہیں کیا گیا ہے۔ راہول کو سزا کے اعلان کے 24 گھنٹے میں پارلیمنٹ سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ آج سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ میں راہول کی واپسی کا راستہ صاف کردیا ہے۔ پیر یا منگل تک راہول کی لوک سبھا رکنیت بحال ہوجانے کی توقع ہے۔