جے پور: راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ کانگریس کے سابق قومی صدر راہول گاندھی کی سوچ ہے کہ ہندو دھرم کے بنیادی شکل کو مسخ کرکے ہندوتوا کے نام پر بی جے پی-آر ایس ایس کی طرف سے نفرت اور تشدد کی سیاست کا خاتمہ ملکی مفاد ہونا چاہیے۔ گہلوت نے یہ بات سوشل میڈیا کے ذریعے کانگریس کی مہنگائی ہٹاؤ ریلی میں ہندواور ہندوتوا پر راہول گاندھی کے بیان کے منظر عام پر آنے کے بعد کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہندو اور چھدم ہندوتوا میں وہی فرق ہے جو گاندھی جی اور گوڈسے میں تھا۔ حقیقی معنوں میں ہندو سچائی، عدم تشدد اور ہم آہنگی پر یقین رکھتا ہے ۔ کسی بھی مذہب میں تعصب اور انتہا پسندی قابل قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سچائی، عدم تشدد، محبت، بھائی چارے اور رواداری میں یقین رکھنے والا شخص ہندو ہے ۔ ہندو کسی سے نفرت نہیں کرتے اور تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں جبکہ ہندوتوا کے ماننے والے تشدد، عدم برداشت اور نفرت پھیلانے میں یقین رکھتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ مسٹر گاندھی کے بیان کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر ڈاکٹر ستیش پونیا نے مسٹر راہول گاندھی کو ہندو، ہندوتوا اور قوم پرستی کے خلاف قرار دیا تھا۔ دوسری طرف اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی ٹویٹ کرکے مسٹر گاندھی کے بیان پر سوال اٹھایا ہے ۔