راہول کی طبیعت اچانک ناساز

   

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے درمیان کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کی طبیعت اچانک خراب ہو گئی ہے۔ اتوار 21 اپریل کو وہ مدھیہ پردیش کے ستنا میں ایک جلسۂ عام کے بعد جھارکھنڈ کے رانچی میں منعقد ہونے والی انڈیا الائنس کی ریالی میں شریک ہونے والے تھے مگر طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے ان کے تمام پروگرام منسوخ کر دئے گئے۔ یہ اطلاع کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے دی ہے۔جے رام رمیش نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ راہول گاندھی آج ستنا اور رانچی میں انتخابی مہم کیلئے پوری طرح تیار تھے جہاں انڈیا الائنس کا جلسہ منعقد ہو رہاتھا مگر وہ اچانک بیمار ہو گئے ہیں اور اس وقت نئی دہلی سے باہر نہیں جا سکتے۔

ٹرین مسافروں کی حالت زار ، راہول کی مودی پر سخت تنقید

نئی دہلی : راہول گاندھی نے ٹرین میں سفر کر رہے لوگوں کی دگر گوں حالت کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مودی حکومت اپنی پالیسیوں کے ذریعے ریلوے کو کمزور کر کے اسے ’ناکارہ‘ ثابت کرنا چاہتی ہے۔ حکومت کی جانب سے ریلوے کی خدمات کی تعریف اور مسافروں کو سہولیات بہم پہنچانے کے دعووں کے درمیان وائرل ہونے والی ایک تصویر نے حکومت کے دعووں کی قلعی اتار دی ہے۔ اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ لوگ ایک کوچ میں بھرے ہوئے ہیں، جس میں قدم رکھنے کی جگہ نہیں ہے، جبکہ کچھ مسافر ٹرین کے ٹوائلٹ میں بھی بیٹھے ہوئے ہیں۔ یہ ویڈیو کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل سے شیئر کی ہے جو نئی دہلی سے ترواننت پورم تک چلنے والی کیرالہ ایکسپریس کی ہے۔ یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے راہول گاندھی نے مودی حکومت پر سخت حملہ کیا ہے۔ ویڈیو میں کچھ لوگ ٹرین کے اے سی کوچ میں ٹوائلٹ کے پاس پڑے ہوئے نظر آ رہے ہیں، جبکہ کوچ کے اندر بھی کافی بھیڑ نظر آ رہی ہے۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کیپشن میں لکھا، ’’نریندر مودی کے دور حکومت میں ٹرین کا سفر عذاب بن گیا ہے۔ مودی حکومت کی طرف سے ہر درجے کے مسافروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، جو عام آدمی کی ٹرینوں سے جنرل کوچز کم کر کے صرف ایلیٹ ٹرینوں کو فروغ دے رہی ہے۔ کنفرم ٹکٹ کے باوجود لوگ اپنی سیٹوں پر سکون سے نہیں بیٹھ پا رہے ہیں۔ عام آدمی زمین پر اور بیت الخلاء میں بیٹھ کر سفر کرنے پر مجبور ہے۔ مودی حکومت اپنی پالیسیوں سے ریلوے کو کمزور کرتے ہوئے ’ناکارہ‘ ثابت کرنا چاہتی ہے، تاکہ اسے اپنے دوستوں کو بیچنے کا بہانہ مل سکے۔ اگر عام آدمی کی سواری کو بچانا ہے تو مودی سرکار کو ہٹانا ہوگا، جو ریلوے کو برباد کرنے میں لگی ہوئی ہے۔