راہول گاندھی ‘اکھلیش یادو اور تیجسوی یادو کا آج روڈ شو

,

   

ووٹر ادھیکار یاترا میں عوام کا شاندار ردعمل‘ سی پی آئی لیڈر اینی راجہ اور سدا رامیا شامل

پٹنہ۔29؍اگست ( ایجنسیز) ووٹر ادھیکار یاترا آج اپنے 13ویں دن میں داخل ہو چکی ہے۔ صبح آٹھ بجے اس کا آغاز مغربی چمپارن کے بیتیا کے ہری واٹیکا گاندھی چوک سے ہوا جہاں سے یاترا نے مختلف مقامات کا دورہ کیا اور عوام سے براہِ راست رابطہ کیا۔ دن بھر کے شیڈیول کے مطابق یہ یاترا شام کو سیوان پہنچی جہاں اپوزیشن اتحاد کے عظیم الشان اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ آج اس یاترا میں سی پی آئی لیڈر اینی راجہ بھی شامل ہوئیں، جنھوں نے گزشتہ لوک سبھا انتخاب میں کیرالا کے وائناڈ پارلیمانی حلقہ سے راہول گاندھی کو چیلنج پیش کیا تھا۔ انھیں راہول گاندھی سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن آج وہ عوام کے حقوق کی لڑائی میں راہول گاندھی کے ساتھ کھڑی دکھائی دیں۔سی پی آئی جنرل سکریٹری ڈی راجہ کی شریک حیات اینی راجہ جمعہ کی صبح ہی بتیا (مغربی چمپارن) سے ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کا حصہ بنیں۔ وہ راہول گاندھی اور مہاگٹھ بندھن کے کچھ دیگر لیڈروں کے ساتھ کھلی جیپ پر سوار ہو کر یاترا میں شامل ہوئیں۔ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو بھی یاترا میں شامل ہو نے کیلئے بہار پہنچ چکے ہیں۔ ان کا پروگرام پہلے 28 اگست کا تھا مگر ایک دن کی تاخیر کے بعد وہ آج 29 اگست کو یہاں آئے ہیں ۔ کل یعنی 30 اگست کو آرا سے سیوان تک ایک تاریخی روڈ شو ہوگا جس میں تینوں بڑے رہنما راہول گاندھی، تیجسوی یادو اور اکھلیش یادو عوام کے درمیان اتحاد کا پیغام دیں گے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق یہ روڈ شو بہار کی سیاست میں اپوزیشن کی یکجہتی کا سب سے بڑا مظاہرہ ہوگا اور آنے والے انتخابات پر اس کے دور رس اثرات پڑ سکتے ہیں۔ووٹر ادھیکار یاترا کے پس منظر میں کانگریس نے ایک بار پھر یہ موقف دوہرایا ہے کہ ووٹ کی چوری صرف ایک انتخابی مسئلہ نہیں بلکہ جمہوریت کے خلاف سنگین جرم ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ اس یاترا کا مقصد عوام کو اس حقیقت سے آگاہ کرنا ہے کہ ان کے ووٹ کی حفاظت ہی جمہوریت کے بقا کی ضمانت ہے۔چیف منسٹر کرناٹک سدارامیا، ان کے وزراء اور دیگر قائدین نے جمعہ کو بہار کے گوپال گنج میں راہول گاندھی کیووٹر ادھیکار یاترا‘ میں شامل ہوئے۔