راہول گاندھی جمہوریت کے ہیرو ۔ مودی دستور اور تحفظات کے دشمن

   

بی جے پی اور بی آر ایس کے درمیان خفیہ اتحاد ، ڈی ناگیندر کا الزام ، مختلف علاقوں میں انتخابی مہم
حیدرآباد ۔ 8 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : کانگریس کے امیدوار حلقہ لوک سبھا سکندرآباد ڈی ناگیندر نے کہا کہ کانگریس کی لہر میں بی جے پی اور بی آر ایس بہہ جائیں گے اور وہ 2 لاکھ ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے ۔ ڈی ناگیندر نے آج مختلف علاقوں میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے عوام سے ملاقات کی ۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تبدیلی کی لہر چل رہی ہے ۔ راہول گاندھی جمہوریت کے نیشنل ہیرو بن گئے ہیں ۔ نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھول رہے ہیں ۔ تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت نے وعدے کے مطابق پانچ ضمانتوں پر عمل کردیا ۔ ریونت ریڈی حکومت کی کارکردگی پر عوام اطمینان کا اظہار کررہے ہیں ۔ یہی کانگریس کی کامیابی کی گیارنٹی ہے ۔ ڈی ناگیندر نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ۔ تلنگانہ کے بشمول ملک کے دیگر ریاستوں میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے اپنے 10 سالہ کارکردگی کی بنیاد پر عوام سے ووٹ مانگنے کے بجائے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک کو نقصان پہونچا رہے ہیں ۔ دستور اور تحفظات کے دشمن بن گئے ہیں ۔ پہلے کانگریس کے انتخابی منشور کو مسلم لیگ کا منشور قرار دیا گیا ۔ کانگریس کو ووٹ دینے پر کانگریس پارٹی ہندوؤں کی جائیدادیں یہاں تک کہ خواتین کے منگل سوتر مسلمانوں میں تقسیم کردینے کا دعویٰ کیا ۔ پھر پاکستان پر راہول گاندھی کو وزیراعظم بنانے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا اور اب رام مندر پر کانگریس پارٹی قفل ڈال دینے کا دعویٰ کررہے ہیں ۔ اس سے اندازہ ہوگیا ہے کہ وزیراعظم کا ذہنی توازن بگڑ چکا ہے اور افسوس اس بات کا ہے کہ الیکشن کمیشن خاموش تماشائی بنا ہوا ہے ۔ وزیراعظم کے خلاف ملک بھر سے الیکشن کمیشن کو شکایت کی گئی ۔ مگر الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی نہیں کی ۔ حلقہ لوک سبھا سکندرآباد کے عوام بی جے پی کے امیدوار جی کشن ریڈی کو شکست دیتے ہوئے مرکز کے اقتدار سے بی جے پی کو بیدخل کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں ۔ اسمبلی انتخابات میں اقتدار سے محروم ہونے والی بی آر ایس اپنے سیاسی وجود کو برقرار رکھنے کے لیے خفیہ طور پر بی جے پی سے اتحاد کرلیا ہے ۔ بی آر ایس کو پڑنے والا ووٹ بی جے پی کو فائدہ پہونچائے گا ۔ ڈی ناگیندر نے عوام بالخصوص اقلیتوں سے اپیل کی کہ فرقہ پرستوں کو شکست دینے کے لیے وہ متحدہ طور پر کانگریس کو ووٹ دیں اگر ووٹ تقسیم ہوتے ہیں تو اس کا راست فائدہ بی جے پی کو ہوگا ۔۔ 2