راہول گاندھی کا دھماکہ خیز اعلان: ’مہادیوپورا کے ایٹم بم کے بعد اب ہائیڈروجن بم، مودی اپنا چہرہ نہیں دکھا پائیں گے

,

   

پٹنہ۔ یکم ستمبر ۔ (ایجنسیز) لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے آج بہار میں ’’ووٹر ادھیکار یاترا‘‘ کے اختتام پر ایک دھماکہ خیز بیان دیا۔ پٹنہ کے ڈاک بنگلہ چوک پر منعقد ووٹر ادھیکار مارچ میں لاکھوں کی بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مہادیوپورا کے ایٹم بم کے بعد اب ہائیڈروجن بم آنے والا ہے، جس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی عوام کا سامنا نہیں کر پائیں گے۔ راہول گاندھی نے اپنے خطاب میں الزام لگایا کہ کرناٹک کے مہادیوپورا اسمبلی حلقہ میں ایک لاکھ سے زائد فرضی ووٹر موجود ہیں۔ ان کے مطابق بنگلورو سنٹرل کے سات اسمبلی حلقوں میں کانگریس اتحاد کو چھ پر کامیابی ملی، لیکن جہاں فرضی ووٹ ڈالے گئے، وہاں بی جے پی جیت گئی۔راہول نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن سے ووٹر لسٹ مانگی، مگر انھوں نے فراہم نہیں کی۔ چار ماہ کی محنت کے بعد ہم نے یہ انکشاف کیا اور ثبوت ملک کے سامنے رکھ دیئے۔ اپوزیشن لیڈر نے مہاراشٹر کے انتخابات کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ این سی پی، کانگریس اور شیوسینا سے انتخاب چوری کیا گیا۔ ایک کروڑ نئے ووٹرز کو لوک سبھا انتخاب کے بعد ووٹر لسٹ میں شامل کیا گیا اور ان کا ووٹ براہِ راست بی جے پی کو منتقل ہوا۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ لوک سبھا میں اپوزیشن اتحاد کو جتنا ووٹ ملا، اسمبلی میں بھی اتنا ہی ووٹ تھا، لیکن نئے ووٹرز نے بی جے پی کی قسمت بدل دی۔راہول گاندھی نے مودی حکومت پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ انھوں نے عوام کے حقوق کی چوری کی، نوجوانوں کے مستقبل کی چوری کی، تعلیم اور روزگار کی چوری کی۔ یہ سب کچھ چھین کر اڈانی اور امبانی کے حوالے کر دیا جا رہا ہے۔ انھوں نے بی جے پی کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہایٹم بم سے بڑا ہائیڈروجن بم ہوتا ہے۔ بی جے پی کے لوگ تیار ہو جائیں، کیونکہ ہائیڈروجن بم آنے والا ہے، اس کے بعد مودی جی اپنا چہرہ چھپانے پر مجبور ہوں گے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ بہار میں شروع کی گئی یہ یاترا ووٹ کی چوری، فرضی ووٹوں کے اندراج اور ووٹ کاٹنے کے خلاف تھی، جس نے عوام کے اندر زبردست بیداری پیدا کی۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ عوامی ردعمل سے واضح ہے کہ اب ملک میں ووٹر بیداری کی نئی لہر اُٹھ چکی ہے۔