گریجویٹ ایم ایل سی امیدوار کا عنقریب اعلان، مجالس مقامی میں تحفظات کا کابینہ میں فیصلہ، حیدرآباد میں کانگریس کا استحکام
حیدرآباد ۔30۔جنوری (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس کمیٹی مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ حیدرآباد میں کانگریس پارٹی کے استحکام پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے آئندہ انتخابات میں زائد نشستوں پر کامیاب حاصل کرتے ہوئے میئر کے عہدہ پر کانگریس قبضہ کرے گی ۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ حیدرآباد اور تلنگانہ کی ترقی کیلئے مرکزی حکومت سے فنڈس حاصل کرنے میں بی جے پی کے دونوں مرکزی وزراء ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشن ریڈی اور بنڈی سنجے کمار کو چاہئے کہ تلنگانہ کیلئے حاصل کردہ فنڈس اور نئے پراجکٹس کی تفصیلات سے عوام کو واقف کرائیں۔ مہیش کمار گوڑ نے جی ایچ ایم سی میں بی جے پی کارپوریٹرس کے رویہ پر تنقید کی اور کہا کہ حیدرآباد کی ترقی کیلئے مرکزی فنڈس پر جواب دینے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی کے خوابوں کی تکمیل کیلئے کانگریس حکومت نئی اسکیمات کا آغاز کر رہی ہے۔ جامع طبقاتی سروے کو حکومت کی اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ اپوزیشن کی رکاوٹوں کے باوجود طبقاتی سروے مکمل کیا گیا جس کی رپورٹ کی بنیاد پر مجالس مقامی میں بی سی تحفظات کا تعین کیا جائے گا۔ طبقاتی سروے کی رپورٹ 5 فروری کو کابینی سب کمیٹی کو پیش کی جائے گی۔ تحفظات میں اضافہ کیلئے کابینہ میں غور و خوض کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ کابینہ میں پنچایت راج اور مجالس مقامی کے انتخابات کا فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں رئیل اسٹیٹ کاروبار بری طرح متاثر ہوا جبکہ کانگریس حکومت احیاء کے اقدامات کر رہی ہے۔ طبقاتی سروے کے ذریعہ تلنگانہ ملک کیلئے رول ماڈل بن چکی ہے۔ بی آر ایس نے انتخابی وعدوں کی تکمیل پر کوئی توجہ نہیں دی تھی جبکہ کانگریس حکومت نے ایک سال میں تمام وعدوں پر عمل آوری کا آغاز کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون ساز کونسل کی گریجویٹ زمرہ کی نشست کیلئے تین نام ہائی کمان کو روانہ کئے گئے۔ آئندہ دو دنوں میں امیدوار کے نام کا اعلان کیا جائے گا۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ فروری کے دوسرے ہفتہ میں سوریہ پیٹ ضلع میں راہول گاندھی کا جلسہ عام منعقد ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ وزراء اور ارکان اسمبلی کو سرکاری قیامگاہوں میں چیف منسٹر کے علاوہ راہول گاندھی ، سونیا گاندھی اور ملکارجن کھرگے کی تصاویر آویزاں کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام میں آنجہانی راج شیکھر ریڈی کو جو مقبولیت حاصل ہوئی وہ کسی اور قائد کو حاصل نہیں ہوئی۔ بی آر ایس نے کسانوں کی قرض معافی اسکیم پر عمل نہیں کیا جبکہ ریونت ریڈی حکومت نے پہلے مرحلہ میں 21 ہزار کروڑ قرض معافی کے تحت جاری کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی طور پر اپنی شناخت باقی رکھنے کے لئے کے ٹی آر ، ہریش راؤ اور کویتا جدوجہد کررہے ہیں۔1