راہول گاندھی کا منی پور میں راحت کیمپوں کا دورہ، متاثرین سے ملاقات

,

   

نسلی تشدد میں کم از کم 120 افراد ہلاک،400 سے زائد زخمی، بڑی تعداد میں جائداد، گھر، گاڑیاں اور اہم عمارتیں تباہ

امپھال : منی پور پولیس کی پولیس کے ذریعہ روکے جانے کے ایک دن بعد کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے جمعہ کو بشنوپور ضلع کے موئرانگ میں راحت کیمپوں کا دورہ کیا۔ یہاں انھوں نے نسلی تشدد سے متاثر لوگوں سے ملاقات کی۔ منی پور ریاستی کانگریس صدر کیشم میگھ چندر سنگھ نے کہا کہ راہول گاندھی ہیلی کاپٹر سے موئرانگ گئے اور امپھال لوٹ کر یکساں نظریہ والی 10 پارٹیوں کے لیڈران اور سول سوسائٹی اداروں کے اراکین سے ملاقات کریںگے۔ وہ یونائٹیڈ ناگا کونسل (یو این سی) کے لیڈران، بااثر خواتین بلدیوں، سرکردہ شہریوں اور دانشوروں سے بھی بات چیت کریں گے۔جمعرات کو اپنی آمد پر سینئر کانگریس لیڈر نے امپھال مغرب ضلع اور چراچندپور میں راحت کیمپوں کا دورہ کیا تھا جہاں نقل مکانی کرنے والے لوگوں نے تشدد کے بعد پناہ لی ہے۔ نسلی تشدد میں کم از کم 120 لوگ مارے گئے ہیں اور 400 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ 3 مئی کو شروع ہوئے نسلی تشدد میں بڑی تعداد میں ملکیتیں، گھر، گاڑیاں اور اہم عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔ میگھ چندر سنگھ نے میڈیا سے کہا کہ ’’دونوں اضلاع میں راہول گاندھی نے لوگوں کی پریشانی سنی۔ کانگریس لیڈر نے امپھال میں راحت کیمپ میں ہی رات کا کھانا کھایا۔‘‘ اس سے قبل راہول گاندھی جب جمعرات کو سڑک راستہ سے بشنوپور کے لیے روانہ ہوئے تو ان کے قافلے کو بشنپور کے ایس پی ہائسنام بلرام سنگھ کی قیادت میں پولیس کی ایک بڑی ٹکڑی نے قانون اور انتظام کا حوالہ دیتے ہوئے امپھال سے تقریباً 20 کلومیٹر دور روک دیا۔ خاتون مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بشنو پور پولیس اسٹیشن کے سامنے پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے۔ خواتین راہول گاندھی سے ملنے کا مطالبہ کر رہی تھیں۔راہول گاندھی نے بعد میں ٹوئٹ کیا جس میں لکھا کہ ’’میں منی پور کے اپنے سبھی بھائیوں اور بہنوں سے ملنے آیا ہوں۔ سبھی طبقات کے لوگ بہت پیار کرنے والے ہیں۔ یہ بہت افسوسناک ہے کہ حکومت مجھے روک رہی ہے۔ منی پور کو ہیلنگ ٹچ کی ضرورت ہے۔ امن ہی ہماری واحد ترجیح ہونی چاہیے۔‘‘کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے سمیت تمام سرکردہ کانگریس لیڈران نے منی پور پولیس کے ذریعہ جمعرات کو کی گئی کارروائی کی مذمت کی ہے۔ کانگریس لیڈران نے الزام لگایا ہے کہ وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کی ہدایت پر منی پور پولیس نے راہول گاندھی کو بشنوپور ضلع کا دورہ کرنے سے روک دیا۔

منی پور تشدد کے متاثرین کی حالت قابل رحم:راہول
نئی دہلی : کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ منی پور میں تشدد کی وجہ سے اپنے عزیزوں کو کھونے والے اوراپنے گھروں سے بے دخل ریلیف کیمپوں میں رہنے والے لوگوں کی حالت دل دہلا دینے والی ہے اورریاست میں امن کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔انسٹاگرام پر پوسٹ کیے گئے اپنے بیان میں راہول نے کہاکہ منی پور میں تشدد کی وجہ سے اپنے پیاروں اور گھروں کو کھونے والے لوگوں کی حالت زار کو دیکھنا اور سننا دل کو دہلا دینے والا ہے ۔ میں جس بھی بھائی، بہن اور بچے سے ملتا ہوں، اس کے چہرے پرمدد کے لئے التجا ہوتی ہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ منی پور میں اب سب سے اہم چیز لوگوں کی زندگیوں اور معاش کو محفوظ بنانے کے لیے امن کی بحالی ہے ۔ ہماری تمام کوششوں کو اس مقصد کی طرف متوجہ ہونا چاہیے ۔غورطلب ہے کہ راہول منی پور کے دو روزہ دورے پر ہیں اوراس دوران انہوں نے ریلیف کیمپوں میں متاثرین سے بات چیت کی اور سیول تنظیموں سے ملاقات کرکے ریاست میں امن بحال کرنے کی کوششیں کرنے کی اپیل کی۔