نئی دہلی ۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر نے ایک ہفتے کے بعد کانگریس لیڈر راہول گاندھی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بحال کردیا ہے ۔ کانگریس کے ذرائع نے یہ اطلاع دی ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ مسٹر گاندھی نے قومی دارالحکومت میں مبینہ طور پر زیادتی اور قتل کا شکار ہونے والی لڑکی کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی ، اور اس کی تصاویر ٹویٹر پر شیئر کی تھیں ، جس کی وجہ سے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹویٹر نے ان کا اکاؤنٹ بند کردیا تھا۔ ٹوئٹر نے مسٹر گاندھی کے ساتھ ساتھ کئی دیگر کانگریس لیڈروں کے اکاؤنٹس کو بند کر دیا تھا۔ کانگریس کے سابق صدر نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا کمپنی پر سخت حملہ کرتے ہوئے ٹوئٹر کے اقدام کو ہند کی سیاست میں مداخلت قرار دیا اور اس پر نریندر مودی حکومت کے کہنے پر کام کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے یوٹیوب پر ‘ٹویٹر کا خطرناک کھیل’ کے عنوان سے ایک ویڈیو جاری کی تھی ، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ٹوئٹر ایک غیر جانبدار اور معروضی پلیٹ فارم نہیں ہے اور یہ حکومت کا وفادارہے ۔ گاندھی کے علاوہ ٹوئٹر نے پارٹی ترجمان پون کھیرا کا اکاؤنٹ بھی کھول دیا ہے ۔ مسٹر کھیڑا نے کہا ، اگر آپ میری پوسٹ ہٹا سکتے تھے تو آپ نے میرا اکاؤنٹ کیوں بند کر دیا؟ میں نے نہ تو پوسٹ کو ہٹایا اور نہ ہی اپیل کی ، پھر آپ نے اب میرا اکاؤنٹ کیوں کھول دیا ہے ؟ آپ کس کے دباؤ میں کام کر رہے ہیں؟ یاد رہے کہ قبل ازیں راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے کانگریس لیڈر راہول گاندھی کے اس بیان کی تائید کی تھی کہ اب ٹوئیٹر مودی حکومت کے دباؤ میں سیاسی موقف اختیار کر رہا ہے ۔ گہلوت نے آج سوشل میڈیا کے ذریعہ کہا کہ راہول گاندھی نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ہماری جمہوریت کہاں جا رہی ہے ۔ پارلیمنٹ ، میڈیا ، تحقیقاتی ایجنسیوں جیسے اداروں کو آزاد ماحول میں کام کرنے کی اجازت کیوں نہیں ہے ؟ اب ٹوئیٹر مودی حکومت کے دباؤ میں سیاسی موقف اختیار کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے طویل عرصے میں ہماری جمہوریہ کو نقصان پہنچے گا۔ واضح رہے کہ مسٹر راہول گاندھی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ایک ہفتہ قبل بند کیا گیا تھا ، جو آج کھولا گیا۔