راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا، کانگریس کے حلیف انڈیا اتحاد چھوڑ رہے ہیں

   

کے سی آر، ممتابنرجی، اروند کجریوال جیسے قائدین ہی بی جے پی سے مقابلہ کے قابل : کے ٹی آر
حیدرآباد ۔ 27 جنوری (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ سابق وزیر کے ٹی آر نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف راہول گاندھی بھارت جوڑو یاترا کررہے ہیں، دوسری طرف کانگریس کے حلیف ایک کے بعد دیگر انڈیا اتحاد چھوڑ رہے ہیں۔ سب سے پہلے ممتابنرجی نے لوک سبھا انتخابات میں تنہا مقابلہ کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے بعد عام آدمی پارٹی نے پنجاب میں تنہا الیکشن کا سامنا کرنے کی ضد پر اڑ گئی ہے۔ اکھیلیش یادو بھی کانگریس سے دوری برقرار رکھے ہوئے ہیں اور اب بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار بھی کانگریس سے رشتہ ختم کررہے ہیں۔ یوسف گوڑہ میں منعقدہ بی آر ایس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر بی آر ایس کے رکن اسمبلی ایم گوپی ناتھ بی آر ایس کے قائد شیخ عبداللہ سہیل کے علاوہ دوسرے قائدین موجود تھے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہرگز بی جے پی سے مقابلہ نہیں کرسکتی اور مقابلہ کرنے کیلئے کانگریس کے پاس طاقت بھی نہیں ہے۔ بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر، ممتابنرجی اور اروند کجریوال جیسے قائدین بی جے پی سے مقابلہ کرسکتے ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس تلنگانہ میں اقتدار سے ضرور محروم ہوئی ہے مگر ہرگز کمزور نہیں ہوئی ہے۔ گریٹر حیدرآباد کے عوام نے بی آر ایس پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ اضلاع میں بی آر ایس کو معمولی ووٹوں سے 14 اسمبلی حلقوں میں شکست ہوئی ہے۔ کبھی پورے نہ ہونے والے وعدے کرتے ہوئے کانگریس پارٹی اقتدار میں آئی ہے۔ عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے بجائے 50 دن سابق بی آر ایس حکومت اور سابق چیف منسٹر کے سی آر پر تنقید کرنے میں گذار دیا ہے اور غیرضروری طریقہ سے کے سی آر کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے آر ٹی سی بسوں میں خواتین کو مفت سفر کرنے کی سہولت فراہم کرنے کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسکیم اچھی ضرور ہے مگر اس اسکیم سے خواتین میں لڑائی جھگڑے ہورہے ہیں اور حکومت اس کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔ آٹو ڈرائیورس روزگار سے محروم ہوگئے ان میں بھی جھگڑے ہورہے ہیں اور آٹو ڈرائیورس خودکشی کرنے کیلئے مجبور ہورہے ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ ریاست کی ایک کروڑ 57 لاکھ خواتین کو ماہانہ 2500 روپئے فوری ادا کریں۔2