راہول گاندھی کی تائید میں پارلیمنٹ میں بی آر ایس کا احتجاج

   

وجئے چوک تک ریالی، مجسمہ گاندھی کے پاس دھرنا، اپوزیشن اتحاد کی اپیل

حیدرآباد۔27۔مارچ (سیاست نیوز) پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بی آر ایس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے راہول گاندھی کی رکنیت ختم کرنے کے خلاف اور اڈانی معاملات کی جانچ کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے مسئلہ پر احتجاج منظم کیا جس کے نتیجہ میں دونوں ایوانوں میں کارروائی متاثر رہی ۔ بی آر ایس اور دیگر اپوزیشن ارکان نے سیاہ کپڑے زیب تن کرتے ہوئے یوم سیاہ کے طور پر احتجاج کیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے ۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی بی آر ایس کے ارکان ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور راہول گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت بحال کرنے اور اڈانی مسئلہ پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔ ایوان میں تمام اپوزیشن ارکان نے سیاہ شرٹ ، سیاہ اسکارف کے ذریعہ حکومت کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا۔ لوک سبھا میں فلور لیڈر ناما ناگیشور راؤ اور راجیہ سبھا میں ڈاکٹر کے کیشو راؤ نے احتجاج کی قیادت کی ۔ ایوان کے التواء کے بعد پارلیمنٹ کے احاطہ میں موجود مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے پاس دھرنا منظم کیا گیا ۔ اپوزیشن ارکان نے وجئے چوک تک احتجاجی ریالی منظم کی ۔ بی آر ایس ارکان نے الزام عائد کیا کہ نریندر مودی حکومت نے راہول گاندھی کی رکنیت ختم کرتے ہوئے جمہوریت کا قتل کیا ہے ۔ بی آر ایس کے علاوہ کانگریس ، ڈی ایم کے ، عام آدمی پارٹی اور دیگر ارکان نے وجئے چوک تک احتجاجی مارچ کیا ۔ ناما ناگیشور راؤ نے الزام عائد کیا کہ حکومت اپوزیشن کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو اپنے اتحاد کے ذریعہ مودی حکومت کو شکست دینی چاہئے ۔ اڈانی کمپنیوں میں بے قاعدگیوں کے مسئلہ پر اپوزیشن جماعتیں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کر رہی ہے ۔ ڈاکٹر کیشو راؤ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اڈانی مسئلہ پر ریٹائرڈ جج کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اداروںکو نقصان سے بچانے کیلئے اڈانی معاملات پر حکومت کو وضاحت کرنی چاہئے ۔ احتجاج میں بی آر ایس کے ارکان دامودر راؤ ، جے سنتوش کمار ، کے آر سریش ریڈی ، بی بی پاٹل اور دوسروں نے حصہ لیا۔ر