راہول گاندھی کی گرفتاری کی مذمت : عامر علی خاں

   

قانونی اداروں کے تحفظ کی کوشش کو کچلنے کا حکومت پر الزام
حیدرآباد۔11۔اگسٹ(سیاست نیوز) ملک میں ’’ووٹ چوری‘‘کے خلاف راہول گاندھی کی جدوجہد اور ارکان پارلیمان کے ہمراہ پارلیمنٹ تا ’نرواچن سدن‘ مارچ کے دوران قائد اپوزیشن راہول گاندی ودیگر اراکین پارلیمان کی گرفتاری کی رکن قانون ساز کونسل جناب عامر علی خان نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں قانونی اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے جاری جدوجہد کو پولیس کے ذریعہ کچلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جناب عامر علی خان نے دہلی پولیس کی اس کاروائی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ قائد اپوزیشن کی زبان کو بند کرنے کے لئے حکومت پولیس کا استعمال کرنے لگی ہے ۔ جناب عامر علی خان نے الیکشن کمیشن آف انڈیا پر عائد کئے جانے والے الزامات پر کئے گئے اپنے تبصرہ میں کہا کہ قائد اپوزیشن پارٹی راہول گاندھی نے جب ثبوت و شواہد کی بنیاد پر ’’ووٹ چوری‘‘ کو ثابت کیا ہے تو ایسی صورت میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے موقف کی وضاحت کرے لیکن الیکشن کمیشن آف انڈیا اپنا موقف پیش کرنے کے بجائے آواز اٹھانے والوں کی آوازکو کچلنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ رکن قانون ساز کونسل تلنگانہ نے کہا کہ ملک میں ووٹ چوری کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی جانب سے کی جانے والی جدوجہد جمہوری دائرہ کار میں ہے اور ہندستانیوں کو حاصل دستوری حقوق کا استعمال کرتے ہوئے اپوزیشن اتحاد کی جانب سے مظاہرہ کیا جارہا تھا لیکن حکومت کے ایماء پر اس احتجاج کو کمزور کرنے کے لئے قائد اپوزیشن راہول گاندھی ‘ پرینکا گاندھی کے علاوہ اپوزیشن پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمان کو حراست میں لیتے ہوئے انہیں پولیس اسٹیشن منتقل کیاگیا ۔ جناب عامر علی خان نے اپوزیشن اتحاد کی جانب سے کی جارہی اس جدوجہد کو ملک میں دستور کے تحفظ کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت بہار میں جاری فہرست رائے کو نقائص سے پاک بنانے کے نام پر جاری ناموں کو حذف کرنے کے معاملہ میں جواب دینے کے بجائے اپوزیشن جماعتوں کی آواز کو بند کرنے کی کوشش کررہی ہے اور الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ذریعہ گذشتہ انتخابات میں کی گئی ’’ووٹ کی چوری‘‘ پر کمیشن وضاحت کرنے کے بجائے جوابی الزامات عائد کرتے ہوئے اپوزیشن قائدین کو نشانہ بنانے میں مصروف ہے۔3