پارلیمنٹ کامپلکس میں کانگریس قائدین کی میٹنگ، سی ڈبلیو سی اجلاس میں بہت جلد مسئلہ کو حل کرلیا جائیگا
نئی دہلی۔4 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس کی حیثیت سے مستعفی راہول گاندھی کے استعفے کے بعد قیادت کے بحران سے دوچار پارٹی کے سرکردہ قائدین آج غور و خوض میں جُٹ گئے اور تبادلہ خیال کیاکہ آگے کس طرح بڑھا جائے لیکن ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی اُن کے جانشین کا فیصلہ کرنے کے لئے میٹنگ کب منعقد کرے گی۔ ذرائع نے کہاکہ سینئر قائدین موتی لال ووہرہ، احمد پٹیل، غلام نبی آزاد اور آنند شرما نے پارلیمنٹ کامپلکس میں اپوزیشن لیڈر کے دفتر میں اجلاس منعقد کئے اور مستقبل کے لائحہ عمل پر بات کی۔ راہول کے استعفے کے بعد پارٹی قائدین اور ورکرس میں بے چینی اور اضطراب کی کیفیت دیکھی جارہی ہے۔ کئی قائدین اور ورکرس نے راہول گاندھی پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے استعفیٰ کو واپس لے لیں اور اپنا ذہن تبدیل کریں۔ پارٹی قائدین اور ورکرس نے گاندھی خاندان کے بغیر کانگریس کے مستقبل پر فکرمندی کا اظہار کیا۔ اپنے چار صفحات کے مکتوب استعفیٰ پیش کرنے کے ایک دن بعد راہول گاندھی آج بامبے کورٹ میں حاضر ہوئے جہاں ان کے خلاف آر ایس ایس ورکر کی جانب سے داخل کردہ ہتک عزت کیس کے سلسلہ میں پیشی تھی۔ عدالت کے باہر کانگریس ورکرس نے مظاہرہ کرتے ہوئے راہول گاندھی پر زور دیا کہ وہ اپنے ا ستعفیٰ کو واپس لے لیں۔ چہرے پر مسکراہٹ بکھیرے پُراعتماد نظر آنے والے راہول نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ وہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے ساتھ نظریاتی لڑائی کو پوری مضبوطی سے لڑیں گے اور یہ لڑائی پہلے سے 10 گنا زیادہ شدید ہوگی۔ لیکن ملک کی قدیم پارٹی سے ان کے استعفے کے بعد پیدا شدہ غیر یقینی کیفیت کو وہ کس طرح دور کریں گے یہ واضح نہیں کیا۔ قیادت کا بحران پیدا ہوا ہے۔ ان کی موجودگی میں پارٹی کو مسلسل دو لوک سبھا انتخابات میں ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے انہوں نے ا ستعفیٰ دیا تھا۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی جو پارٹی کی سب سے اعلی ترین فیصلہ ساز کمیٹی ہے، بہت جلد اس مسئلہ کو حل کرے گی۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں ہی پارٹی کے مستقبل کے لائحہ عمل کو قطعیت دی جائے گی۔