اراضی کے حصول اور پولیس کی اجازت میں کانگریس قائدین کو دشواری، اراضی کے مالک کا جگہ دینے سے انکار
حیدرآباد ۔ 6۔ مارچ (سیاست نیوز) صدر کانگریس راہول گاندھی کے جلسہ عام میں رکاوٹ پیدا کرنے ٹی آر ایس حکومت کی کوششوں سے کانگریس قائدین کو تلخ تجربہ ہوا۔ پارٹی نے 9 مارچ کے جلسہ عام کیلئے پہاڑی شریف میں اراضی کی نشاندہی کی اور اراضی کے مالک نے رضامندی ظاہر کردی تھی ۔ اس اراضی پر آئندہ ماہ تبلیغی جماعت کا سہ روزہ اجتماع منعقد ہورہا ہے ۔ اراضی کے مالک اگرچہ کانگریس کے رکن اسمبلی سبیتا اندرا ریڈی کے رشتہ دار ہیں لیکن بتایا جاتا ہے کہ برسر اقتدار پارٹی کے دباؤ کے تحت کل رات انہوں نے اراضی کو جلسہ عام کے لئے دینے سے معذرت کرلی۔ اطلاعات کے مطابق مذکورہ اراضی کے تنازعہ کی آڑ میں حکومت کی جانب سے دھمکی دی گئی کہ کانگریس کو جلسہ کیلئے اراضی الاٹ نہ کی جائے ۔ کانگریس قائدین کی جانب سے سمجھانے منانے کے باوجود اراضی کے مالک تیار نہیں ہوئے جس پر ہنگامی طور پر شمس آباد ایرپورٹ کے راستہ پر متبادل اراضی کی نشاندہی کی گئی ۔ اس اراضی کے حصول میں بھی کانگریس قائدین کو دشواری پیش آئی ۔ تاہم رکن پارلیمنٹ چیوڑلہ وشویشور ریڈی کی مداخلت سے یہ ممکن ہوسکا۔ بعد میں پولیس نے یہ کہتے ہوئے جلسہ کی اجازت دینے سے انکار کردیا کہ ایک لاکھ افراد کی شرکت سے ایرپورٹ کی سڑک بند ہوجائے گی اور مسافروں کو دشواریاں ہوسکتی ہیں ۔ کانگریس قائدین نے وضاحت کی کہ تقریباً 30,000 افراد جلسہ عام میں شرکت کریں گے اور ایرپورٹ کے راستہ پر دشواریوں کے امکانات نہیں رہیں گے۔ اس طرح کافی جستجو اور تگ ودو کے بعد پولیس نے جلسہ کی اجازت دی۔ اس سلسلہ میں سینئر قائدین کو ڈائرکٹر جنرل پولیس مہیندر ریڈی سے ربط قائم کرنا پڑا۔